منگل 16 اپریل 2024

نارتھ اسٹریم 2 پائپ لائن معاملے پر جرمنی اور امریکا میں مصالحت ہوگئی

یہ معاہدہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ستمبر میں اپنے عہدہ سے سبکدوش ہونے سے قبل پچھلے دنوں واشنگٹن کے آخری سرکاری دورے کے چند دنوں بعد ہوا ہے۔ دونوں ملکوں کے حکام نے اس دورے کے دوران اور جون میں امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ یورپ کے دوران اس معاملے پر مصالحت ہوجانے کے امکانات ظاہر کیے تھے۔

نارتھ اسٹریم 2 پر امریکا اور جرمنی میں کیا مصالحت ہوئی؟
بدھ کے روز جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک یوکرین کی حمایت کرنے اور سیاسی فائدے کے لیے توانائی کا استعمال کرنے کی صورت میں روس پر پابندی عائد کرنے پر متفق ہوگئے۔

بیان میں کہا گیا ہے،”امریکا اور جرمنی اپنے اس عزم میں متحد ہیں کہ روس کو اس کی جارحیت اور شرپسندانہ سرگرمیوں کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا اور اس کے خلا ف پابندیوں اور دیگر ذرائع کا استعمال کیا جائے گا۔”

بیان میں مزید کہا گیا ہے،”اگر روس نے توانائی کو ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے یا یوکرین کے خلاف جارحانہ سرگرمیاں کرنے کی کوشش کی تو جرمنی قومی سطح پر کارروائی کرے گا اور یورپی سطح پر موثر اقدامات کے لیے دباو ڈالے گا۔ اس میں پابندیاں عائد کرنا، توانائی کے شعبے بشمول گیس یا دیگر متعلقہ اقتصادی شعبوں میں یورپ کو روسی برآمداتی صلاحیتوں کو محدود کرنا شامل ہے۔”

 معاہدے کی شرائط کے طورپر جرمنی یوکرین میں سرمایہ کاری کرنے اور ماسکو اور کیف کے درمیان گیس ٹرانزٹ معاہدے کی توسیع کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم رول ادا کرنے پر رضامند ہوگیا ہے۔

اس کے علاوہ جرمنی اور امریکا یوکرین میں ماحول دوست ٹیکنالوجی انفرااسٹرکچر اور اس سے متعلق صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے ایک ارب ڈالر کی ”گرین فنڈ” سرمایہ کاری کریں گے۔ اس کا مقصد یوکرین کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنانے کا ہدف حاصل کرنا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمنی ابتدائی امداد کے طورپر کم از کم 175ملین ڈالر کی رقم فراہم کرے گا۔

معاہدے پر ردعمل
جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اس معاہدے کو ”تعمیری” قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی روسی پالیسی اور توانائی کی پالیسی کے حوالے سے امریکا کے ساتھ مل کر مشترکہ اہداف حاصل کرنے کے لیے کوشاں تھا۔

ہائیکو ماس نے ایک ٹوئٹ میں کہا” ہمیں خوشی ہے کہ ہم نےنارتھ اسٹریم 2 پر امریکا کے ساتھ تعمیری حل تلاش کر لیا ہے۔ ہم یوکرین کو گرین انرجی سیکٹر بنانے میں مدد کریں گے اور اگلی دہائی کے دوران یوکرین کے راستے گیس ٹرانزٹ کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔”

یہ معاہدہ امریکا کے موقف میں ایک اہم تبدیلی ہے۔ وہ روس کے آرکیٹک علاقے سے بالٹک سمندر کے راستے جرمنی تک گیس پائپ لائن بچھانے کی ایک عرصے سے مخالفت کرتا رہا ہے۔

امریکا کو خدشہ تھا کہ روس اپنی جارحانہ کارروائیوں کے طور پر یوکرین یا دیگر ملکوں کو توانائی کی سپلائی روک سکتا ہے اور اگر توانائی کی سپلائی پائپ لائن کے ذریعہ کی جارہی ہو تو یہ کام اور زیادہ آسانی سے کرسکتا ہے کیونکہ وہ یورپ کے بقیہ علاقوں کو گیس کے ایکسپورٹ میں اضافہ کردے گا اور اپنی سرحدو ں کے قریب واقع ‘ٹرانزٹ ملکوں‘ کی سپلائی کاٹ دے گا۔

 میرکل اور پوٹن میں بات چیت
چانسلر انگیلا میرکل نے نارتھ اسٹریم 2 معاہدہ کا اعلان کرنے سے قبل روسی صدر ولادیمر پوٹن سے فون پر بات چیت کی۔

جرمن حکومت کی نائب ترجمان الریک ڈیمیر نے کہا کہ میرکل نے مشرقی یوکرین میں تصادم کے پرامن حل کے حوالے سے منسک معاہدے کے نفاذ کے سلسلے میں با ت چیت کی۔

انہوں نے کہا،”توانائی سے متعلق امور مثلاً یوکرین کے راستے گیس ٹرانزٹ اور نارتھ اسٹریم 2 پائپ لائن پر بھی دونوں میں با ت چیت ہوئی۔”

ادھر کریملن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روس نے توانائی کو کبھی بھی سیاسی ہتھیار کے طورپر استعمال نہیں کیا۔ اس نے پائپ لائن کے حوالے سے روس کے مبینہ منفی رول کو بھی مسترد کردیا۔ بیان میں کہا گیا ہیکہ میرکل اور پوٹن کے درمیان بات چیت سے دونوں رہنما”مطمئن” تھے۔

 نارتھ اسٹریم 2پروجیکٹ کی موجودہ صورت حال کیا ہے؟
نارتھ اسٹریم 2 گیس پائپ لائن پروجیکٹ تقریباً 98 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔ اس پر اب تک 9 ارب یورو سے زیادہ کی لاگت آ چکی ہے۔ اس منصوبے کے مکمل ہوجانے کے بعد نارتھ اسٹریم پائپ لائن کی صلاحیت دوگنا ہوجائے گی۔ سن 2011 میں نارتھ اسٹریم 2 کی تعمیر کا کام شروع ہوا تھا۔

اس منصوبے کا آغازاس وقت ہوا تھا جب روس جی 8 کا رکن تھا (جو اب جی 7بن گیا ہے) اور اس وقت تک روس نے کریمیا کا انضمام نہیں کیا تھا اور نہ ہی یوکرین کا تصادم شروع ہوا تھا۔

 امید ہے کہ امریکا اور جرمنی کے درمیان مصالحت کے بعد نارتھ اسٹریم پروجیکٹ کو نافذ کرنے والی سوئس کمپنی نورڈ اسٹریم اے جی اور اس کے سی ای او کے خلاف واشنگٹن کی جانب سے عائد پابندیاں ختم کردی جائیں گی۔

Facebook Comments