قربانی سے متعلق ٹویٹ :غریدہ فاروقی کا اپنے خلاف ٹرینڈ اور تنقید پر ردعمل
غریدہ فاروقی کا اپنے خلاف ٹرینڈز اور سوشل میڈیا صارفین کی تنقید پر ردعمل۔۔اپنے ٹویٹ کو جسٹی فائی کرنے کیلئے عورت کارڈ اور لبرلز کا سہارا لینا شروع کردیا۔
عیدالاضحیٰ کے روز غریدہ فاروقی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا تھا کہ اگر ہو سکے تو کسی جانور کی زندگی بچالیں۔اپنی زندگی میں اس واقعہ (سنت ابراہیمی)اور خدان کے پیغام کے پیچھے فلسفہ کو اپنا لیں۔
غریدہ فاروقی نے مزید لکھا کہ یہ دن گوشت کھانے کیلئے مختص نہیں ہے۔ جانوروں سے محبت کریں، انہیں زندہ رہنے دیں۔
Spare an animal’s life if you can.
Embrace the philosophy behind the incident and the divine message, in your life 🙏🏼
This day is not to mark meat eating.
Love animals. Let them live.
Eid Mubarak ✨💐
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) July 21, 2021
غریدہ فاروقی کے اس ٹویٹ پر طوفان کھڑا ہوگیا اور سخت ردعمل آیا۔سوشل میڈیا صارفین نے #Shame_On_GharidahFarooqi ٹرینڈز چلاکر غریدہ فاروقی کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ جب حضرت ابراہیم علیہ اسلام اللہ کے حکم پر اس کی راہ میں اپنی سب سے پیاری چیز قربان کرنے جا رہے تھے تو شیطان مردود بار بار روکنے کی کوشش کرتا رہا۔ آج جب دنیا بھر کے مسلمان سنت ابراہیمی پوری کرنے جا رہے ہیں تو غریدہ فاروقی انہیں روکنے کی کوشش کر رہی ہے
سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ اگر غریدہ فاروقی کو جانوروں سے اتنی محبت ہے تو میکڈونلڈ، کے ایف سی کے مہنگے برگر نہ کھایا کریں، نہاری جو انہیں پسند ہیں مت کھایا کریں اور جانوروں کی کھال سے بنے مہنگے لیدر بیگز، جیکٹس بھی استعمال نہ کیا کریں۔
اس پر غریدہ فاروقی نہ صرف خود اپنے دفاع میں سامنے آگئیں بلکہ لبرلز بھی غریدہ فاروقی کی حمایت میں سامنے آگئے اور غریدہ فاروقی اور انہوں نے عجیب وغریب تاویلیں دینا شروع کردیں۔ غریدہ فاروقی نے نہ صرف پاکستانیوں کو خطرناک قوم قرار دیا بلکہ عورت کارڈ کا بھی سہارا لینا شروع کردیا
غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ یہ صرف پاکستان میں ہوتا ہے کہ آپ پر سیکولر، غیر ملکی فنڈڈ، بھارتی ایجنٹ کا لیبل لگادیا جائے، آپکو گالیاں دی جائیں، ہراساں کیا جائے اور قتل کی دھمکیاں دی جائیں، اگر آپ جانوروں کے حقوق کی بات کریں یا اپنی رائے دیں۔
Only in Pakistan you’d get labelled secular, foreign funded western/Indian agent, get abused, harassed and even worse, receive death threats merely for talking about ANIMAL RIGHTS and to speak your mind, simply to have an opinion cause you are a woman – not acceptable. Wow!
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) July 23, 2021
غریدہ فاروقی نے مزید کہا کہ سادہ سی بات ہے ، یہ سب اسلئے کیا جارہا ہے کیونکہ آپ عورت ہو، یہ ناقابل قبول ہے۔زبردست
صحافی مرتضیٰ سولنگی غریدہ فاروقی کی حمایت میں آگئے اور کہا کہ جس طرح سے ایک دنیاوی ٹویٹ جس میں قرآن کی قطعی مخالفت نہیں کی تھی ، اس سے غریدہ فاروقی کے خلاف نفرت انگیز مہم چلائی جاتی ہے۔ واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کتنا زہریلا اور عدم برداشت کا شکار ہوچکا ہے۔پاکستان کو مؤثر طریقے سے طالبانائز کیا گیا ہے۔کسی عام ملک کے بارے میں بھول جاؤ ، جناح کا پاکستان چھوڑ دو۔
The way a mundane tweet that did NOT oppose Qurbani at all, triggers a hate campaign against @GFarooqi clearly shows how toxic and intolerant Pakistan has become.
Pakistan has effectively been Talbanized.
Forget about a normal country, let alone Jinnah’s Pakistan.
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) July 23, 2021
اس پر غریدہ فاروقی نے جواب دیا کہ آپ نے ٹھیک کہا! ہم ایک پاگل خطرناک قوم بن چکے ہیں۔ ایک سادہ ٹویٹ کی بات کو بڑا ایشو بنادیا جاتا ہے لیکن کچھ ناکارہ وی لاگرز اور سوشل میڈیا کے سائکوپیتھز کو اپنی زندگی میں اور کوئی کام نہیں ہے ۔انکے لئے عرض ہے کہ آپ فضول باتیں جاری رکھیں۔
So rightly said! We’ve become a mad dangerous nation. There are several bigger issues to talk about let a simple tweet; but some vile vloggers & social media psychopaths have nothing better to do in life. For them, carry on with your useless rants, pygmies. https://t.co/nnQx4K91C7
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) July 23, 2021
غریدہ فاروقی کے حامی عمار فیاض نامی ایک سوشل میڈیا صارف غریدہ فاروقی کے ٹویٹ کو جسٹی فائی کرنے اور دفاع کیلئے ڈاکٹر علی شریعتی کی کتاب کا حوالہ ڈھونڈ کر لے آئے جس میں اس نے کہا تھا کہ دنبے کو اسماعیل کی جگہ ذبح کرنا “قربانی”اور دنبے کو بطور دنبہ ذبح کرنا قصابی ہے۔
I’d love to listen the lanats of aloofs who are blindly talking on their pseudo notions.
Plz have a look on Dr. Ali Shariati’s chapter of his book AL-Hajj.
Read, what is paradox and enigma hidden in this philosophy of Sacrifice. @GFarooqihttps://t.co/o9Tyj8qmtP pic.twitter.com/CepmQ1hVzf— Amar Fayaz (@amarfayazburiro) July 23, 2021
خیال رہے کہ ڈاکٹر علی شریعتی کوئی عالم دین نہیں بلکہ ایرانی انقلابی ، فلاسفر اور سوشیالوجسٹ ہیں ۔
غریدہ فاروقی نے اس کے حوالے کی تائید کرتے ہوئے لکھا کہ بالکل! قربانی کا اصل مقصدر اور فلسفہ لیکن آج جو اس ناخواندہ ، قدامت پسند معاشرے میں کون پڑھتا ہے اور بحث و مباحثہ کرتا ہے۔مجھے ڈر ہے ، ڈاکٹر علی شریعتی کے خلاف بھی جہالت کے فتوے اور ٹرینڈز سامنے آئیں گے ۔
Exactly! The very essence of Qurbani. Philosophical. But who reads and debates and understands in this illiterate, orthodox, conservative society today. I fear, there would be jaahil fatwas and trends coming in against Dr Ali Shariati as well…… https://t.co/5ME3FZ21Sn
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) July 23, 2021
اس پر بھی سوشل میڈیا صارفین نے غریدہ فاروقی کو معاف نہ کیا اور کہا کہ غریدہ فاروقی نے ایک غلطی کی اور اب اس کو جسٹی فائی کرنے کی کوشش کررہی ہیں، بہتر ہے کہ وہ بجائے وضاحتیں دینے، دوسروں کو برا بھلا کہنے کے اور عورت کارڈ کا سہارا لینے کے اپنی غلطی کی اصلاح کریں۔
سوشل میڈیا صارفین کا یہ بھی کہنا تھا کہ غریدہ فاروقی جسے موقف کہہ رہی ہیں یہ اللہ کی تعلیمات اور احکامات پر تنقید ہے، اگر آپ کو اسلام کے بارے میں پتہ نہیں تو بہتر ہے خاموش رہیں۔
Facebook Comments