بدہ 24 اپریل 2024

گوگل نے ملازمین کو “زوم” استعمال کرنے سے روک دیا

گوگل نے ملازمین کو “زوم” استعمال کرنے سے روک دیا

گوگل نےسیکیورٹی خدشات کی وجہ سے اپنےملازمین کو ٹیلی کانفرنس کی ایپ “زوم” کا استعمال کرنےسے منع کر دیا ہے۔

کورونا وائرس (کووِڈ 19) کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی صورتحال میں فری ویڈیو کالنگ اور کانفرنسنگ کی سہولت کی وجہ سے “زوم” ایپ کے استعمال میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔

گوگل نے گزشتہ ہفتے اپنے ملازمین کو” زوم ” ایپ کے استعمال پر پابندی کے حوالے سے ای میل کی جس میں بتایا گیا کہ جلد گوگل کی فراہم کردہ مشنیوں میں “زوم ” استعمال نہیں ہو سکے گی۔

یاد رہے کہ زوم کے مدمقابل گوگل کی اپنی سروس بھی موجود ہے جسے “میٹ” کہا جاتا ہے مگر “زوم” کی مقبولیت کا اندزہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ گوگل کے اپنے ملازمین اس کا بھرپور استعمال کرتے ہیں۔

گوگل کی ترجمان نے ٹیکنالوجی ویب سائٹ”دی ورج” کو بتایا کہ حال ہی میں ہماری سیکورٹی ٹیم نے ملازمین کو آگاہ کیا کہ “زوم” گوگل کے سیکیورٹی معیارات پر پورا نہیں اترتی، اس لیے گوگل کے ملازمین کو فراہم کردہ کمپیوٹرز پر یہ قابل استعمال نہیں رہے گی۔”

تاہم گوگل ترجمان کے مطابق ملازمین اگر چاہیں تو اپنے خاندان اور دوستوں سے رابطے کے لیے “زوم” کو براؤزر یا اپنے ذاتی موبائل فونز پر استعمال کر سکیں گے۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے قبل ہی “زوم” کی ناقص سیکیورٹی کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور اسے لوگوں کی پرائیویسی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا۔

گزشتہ سال جولائی میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ زوم کی یو آر ایل کو باآسانی ہیک کرکے کسی بھی سسٹم کا کیمرہ آن کیا جا سکتا ہے جب کہ کوئی بھی انجان شخص کسی بھی کانفرنس کال میں باآسانی گھس سکتا ہے۔

اسی طرح زوم میں موجود دیگر مسائل میں زوم کی ریکارڈنگز کا غیر محفوظ ہونا اور فیس بک کے ساتھ نامعلوم ڈیٹا شیئر کرنا بھی شامل ہے۔

زوم کا کہنا ہے کہ ان کی ایپ کے صارفین کی تعداد گزشتہ تین ماہ کے دوران ایک کروڑ سے بڑھ کر 20 کروڑ ہوگئی ہے اور اچانک اتنے بڑے پیمانے پر صارفین کے لیے تیار نہیں تھے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ انہوں نے نئے فیچرز کو 90 دن کے لیے روک کر پرائیویسی اور سیکیورٹی پر کام شروع کر دیا ہے۔

Facebook Comments