جمعرات 25 اپریل 2024

جنوبی کوریا میں گوگل کمپنی کو 150ملین یورو کا جرمانہ

امریکی انٹرنیٹ کمپنی گوگل پر جنوبی کوریا میں کئی ملین یورو کا جرمانہ عائد کر دیا گیا ہے۔

اینٹی ٹرسٹ اتھارٹی کی جانب سے تقریبا 150 ملین یورو کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ کیونکہ گوگل نے آپریٹنگ سسٹم اور ایپس کی مارکیٹ میں اپنی طاقت کا غلط استعمال کیا ہے۔

یہ جرمانہ دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں کے خلاف ریگولیٹری اداروں کے اقدامات میں نیا اضافہ ہے۔ جنوبی کوریا نے گزشتہ روز ایک ایسا نیا قانون متعارف کروایا تھا۔ جس کا مقصد ایپس اور گیموں کی دنیا میں اس کی اجارہ داری کو کم کرنا ہے۔

 جنوبی کوریا کی جانب سے گوگل اور ایپل جیسے بڑے ایپ سٹور آپریٹرز پر سافٹ ویئر ڈویلپرز کو اپنے ادائیگی کے نظام استعمال کرنے پر مجبور کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گوگل نے ‘اینٹی فریگمنٹشن معاہدے’ کے ذریعے مارکیٹ کے مقابلے کے رجحان میں رکاوٹ ڈالی ہے جو سمارٹ فون بنانے والوں کو اینڈرائیڈ کے ترمیم شدہ ورژن انسٹال کرنے سے روکتا ہے، جسے ‘اینڈرائیڈ فورکس’ کہا جاتا ہے

اینٹی ٹرسٹ واچ ڈاگ نے گوگل کو مقامی کرنسی میں 207.4 ارب (176.8 ملین ڈالر) جرمانہ کیا اور ٹیکنالوجی کی عالمی کمپنی کو اصلاحی اقدامات کرنے کا حکم دیا۔ کوریا فیئر ٹریڈ کمیشن (کے ایف ٹی سی) نے 2016 سے گوگل پر مبینہ طور پر مقامی سطح پر سمارٹ فون بنانے والی سیمسنگ الیکٹرانکس کو اپنے اینڈرائیڈ او ایس کو اپنی مرضی کے مطابق کرنے سے روکنے کی تحقیقات کی ہیں۔

یاد رہے کہ گوگل اور ایپل جنوبی کوریا میں آن لائن ایپ مارکیٹ پر حاوی ہیں، جو دنیا کی 12 ویں بڑی معیشت ہے اور اپنی تکنیکی صلاحیتوں کے لیے جانا جاتا ہے۔سیئول کی وزارت سائنس کے اعداد و شمار کے مطابق گوگل پلے سٹور کا ریونیو 2019 میں تقریباً پانچ ارب ڈالر سے زائد تھا، جو ملک کے کل ریونیو کا 63 فیصد ہے۔

Facebook Comments