اصلیت نہیں چھپتی
ایک گدھے نے کہیں سے شیر کی کھال حاصل کرکے اپنے جسم پر اوڑھ لی۔ اب وہ جنگل میں جس طرف جاتا سبھی جانور اس کو دیکھ کر بھاگتے۔ گدھا بڑا خوش تھا کہ جنگل کے جانور اسے شیر سمجھتے ہیں اور ڈرتے ہیں۔اسی غرور میں گدھا ایک دن جنگل میں گھوم پھر کر جانوروں پر اپنی دہشت طاری کر رہا تھا کہ اچانک ایک کچھار سے شیر نکل آیا مگر گدھا ذرا نہ گھبرایا اور اسی ٹھاٹھ سے چلتا رہا۔
شیر نے اسے غور سے دیکھا تو نقلی شیر کو پہچان لیا۔ بپھر گیا اور گرجا۔ “آخر گدھا ہے نا۔ گدھے میں عقل کہاں؟ شیر کی کھال اوڑھ کر نقلی شیر بن گیا لیکن شیر کی طرح چلنا نہ سیکھا۔” اتنا کہہ کر شیر نے گدھے
پر حملہ کر دیا اور اسے ادھیڑ کر رکھ دیا۔ حاصل کلام: نقلی چیز اصل نہیں ہوسکتی اور کسی بھی چیز کی اصلیت زیادہ دیر نہیں چھپ سکتی
متعلقہ خبریں
Facebook Comments