بدہ 24 اپریل 2024

او آئی سی اجلاس کےآ غازسے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کااہم انکشاف

اسلام آباد (دھرتی نیوز) پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دنیا کے مفاد میں ہے کہ افغانستان کی صورتحال نہ بگڑے، مہاجرین کا بحران پیداہوا تو پاکستان اورایران تک محدودنہیں رہےگا، اس وقت افغانستان میں جنگ نہیں ہورہی، مسئلہ بھوک ہے،ملک میں معطل بینکنگ سسٹم فوری بحال کرنےکی ضرورت ہے, سارے معزز مہمان سینئر لوگ ہیں، بیٹھیں گے اوریقین ہے کہ وہ صحیح فیصلہ کریں گے ، سائیڈ لائن پر بھی بہت سے ممالک کے وفود کی ملاقاتیں طے ہیں ، وزیراعظم سے بھی ملاقاتیں ہوں گی ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج بہت خوشی ہے کہ جو پاکستان کہتا چلا آیا، آج اسے پذیرائی مل رہی ہے، پاکستان یہی کہتا رہا کہ افغانستان میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے جو پورے خطے کو متاثر کرے گا، جس مقصد کے لیے ہم کانفرنس منعقد کررہے ہیں، بچوں کی ضرورت اور غذائی قلت کے مضراثرات پوری معیشت پر پڑرہے ہیں، آج دنیا اس پر قائل ہورہی ہے، 11کے قریب نیٹو کمانڈرز بھی اسی طرف اشارہ کررہے ہیں جو کابل میں فرائض انجام دے چکے ہیں ، انہوں نے سفارش کی کہ انسانیت کو محفوظ کرنے کے لیے جوبائیڈن کو نظرثانی کرنی چاہیے ۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ دنیا غفلت کا مظاہرہ نہ کرے، آج پاکستان کے ساتھ بہت سی آوازیں شامل ہورہی ہیں، میڈیا کو خط دکھاتے ہوئے کہا کہ امریکی کانگریس کے 11لوگوں نے امریکی سیکریٹری سٹیٹ یعنی وزیر خارجہ کو خط لکھا ہے اور کہہ رہے ہیں کہ انسانی بحران جنم لینے سے روکنا ہماری ذمہ داری ہے ، نئی سوچ جنم لے رہی ہے اور اس وزرائے خارجہ کے خصوصی سیشن کا مقصد تھا، مجھے یقین ہے کہ اس پر ہم اتفاق کرلیں گے ، مہاجرین کابحران پیداہواتوپاکستان اور ایران تک محدودنہیں رہےگا۔

ان کا کہنا ہے کہ دنیا کوافغانستان کے زمینی حقائق سے آگاہ ہونا چاہیے۔پاکستان کی خواہش ہے مہاجرین باعزت طریقے سے گھروں کولوٹیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس اہمیت کی حامل ہے کانفرنس دنیاکی توجہ افغانستان پر مبذول کرانے کے لئے اہم ہے۔

Facebook Comments