بدہ 24 اپریل 2024

افغانستان کے نگران وزیر خارجہ اور شاہ محمود قریشی کی ملاقات

اسلام آباد (دھرتی نیوز ) افغانستان کے نگران وزیر خارجہ امیر خان متقی اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچ گئے اور وزارت خارجہ آمد پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انہیں خوش آمدید کہا، ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کے قریبی ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے، افغان بھائیوں کی انسانی بنیادوں پر امداد کے لئے بھرپور کاوشیں بروئے کار لا رہا ہے، ہم اس اجلاس کے ذریعے عالمی برادری کو پیغام دے رہے ہیں کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے، افغانستان میں امن و استحکام کیلئے، آگے بڑھیں۔

افغان وفد سے ملاقات کے دوران وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ 15 اگست سے پاکستان، افغانستان کی معاشی و انسانی صورتحال کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبذول کروانے کیلئے مسلسل کوشاں ہے، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کا انعقاد انہی کاوشوں کی ایک کڑی ہے، افغانستان میں اجتماعیت کی حامل حکومت، بنیادی انسانی حقوق بالخصوص خواتین کے حقوق کی پاسداری افغان حکومت کے مفاد میں ہے،میں نے اپنے دورہ ء کابل کے دوران، پاکستان کی جانب سے جذبہ ء خیرسگالی کے تحت پانچ ارب کی امداد کا اعلان کیا، مجھے یہ بتاتے ہوئے مسرت ہو رہی ہے کہ ہم نے افغانستان کیلئے خوراک، ادویات بشمول پچاس ہزار میٹرک ٹن گندم کی صورت میں انسانی امداد کی فراہمی کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ ہماری ٹیم،افغانستان میں پاکستان کی معاونت سے چلنے والے تین ہسپتالوں کے دورے کیلئے جلد کابل پہنچے گی، پاکستان، آئندہ سال مارچ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کیلئے تیار ہے، یکے بعد دیگرے دو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں کی میزبانی، مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کیلئے پاکستان کی سنجیدگی کا اظہار ہے،افغانستان میں 40 سال کے بعد قیام امن کی امید اہمیت کی حامل ہے اس موقع کو ضائع نہیں ہونا چاہیئے۔

Facebook Comments