جمعرات 25 اپریل 2024

وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ کی رقم 4 ارب روپے سے تجاوز کر گئی

وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ کی رقم 4 ارب روپے سے تجاوز کر گئی

پوزیشن کی جانب سے ملک میں کورونا وائرس بحران کے دوران حکومت کی خرچ کردہ رقم کے آڈٹ کے مطالبات کیے جارہے ہیں وہیں پاکستان تحریک انصاف نے اعلان کیا ہے کہ وزیراعظم کا کورونا ریلیف فنڈ 4 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

 دھرتی نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان سینیٹر فیصل جاوید خان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام دیتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کا کورونا ریلیف فنڈ 4 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے ماشا اللہ، تمام عطیات دہندگان کی سخاوت اور جذبہ قابل قدر ہے یہ یقیناً ایک بڑا مقصد ہے، اکھٹے ہم کرسکتے ہیں اور اکٹھے ہمیں کرنا چاہیئے‘۔

اسی ٹوئٹ میں پی ٹی آئی نے یہ بات بھی دہرائی کہ حکومت نے عطیہ کیے گئے ایک روپے میں 4 روپے شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حکومت کےقائم کردہ کورونا ریلیف فنڈ میں ایک ماہ کے دوران ایک ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے کیوں کہ یکم مئی کو سینیٹر فیصل جاوید خان نے اعلان کیا تھا کہ فنڈ کی رقم 3 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

سینیٹر فیصل جاوید کو فنڈز کے استعمال اور اپوزیشن کی جانب سے اس کی پارلیمانی نگرانی کے مطالبات سے متعلق تحریری سوالات ارسال کیے گئے لیکن انہوں نے جواب دینے کا وعدہ کر کے بھی جواب نہیں دیا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 30 مارچ کو کورونا ریلیف فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جس میں عوام، سمندر پار پاکستانی آمدن کا ذریعہ بتائے بغیر پیسے عطیہ کرسکتے ہیں۔

اس فنڈ میں یکم اپریل سے عطیات موصول ہونا شروع ہوئے جس کا باضابطہ اعلان وزیراعظم نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا تھا۔

بعدازاں اپوزیشن جماعتوں نے ایک چارٹر آف ڈیمانڈ کے ذریعے پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا تا کہ اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ کورونا ریلیف فنڈ کہاں اور کس طرح خرچ کیا جارہا ہےا ور مزدوروں، یومیہ اجرت والوں اور دیگر کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد میں تقسیم کیے گئے راشن کا معیار اور اس کی تقسیم کے طریقہ کار کی نگرانی کی جاسکے۔

اپوزیشن نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تھا کہ حکومت عطیہ کی گئی رقم کو سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے استعمال نہ کرے۔

اس کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں نے یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ وائرس کی صورتحال کے حقیقی اعداد و شمات اکٹھا کرنے کے لیے ایک نگرانی کا نظام قائم کیا جائے تا کہ عوام کو آگاہ کیا جاسکے 

قومی اسمبلی اور سینیٹ کے کچھ روز قبل ہونے والے اجلاس میں بھی اپوزشین اراکین نے حکومت کی جانب ے کورونا وائرس کی صورتحال سنبھالنے کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمانی نگرانی کے مطالبے کے دہرایا تھا اور احساس پروگرام کے تحت عوام میں ریلیف کی رقم کی تقسیم میں شفافیت کے مبینہ فقدان پر تنقید کی تھی۔

Facebook Comments