جمعہ 29 مارچ 2024

امریکی پابندیوں کے خلاف ایران کی عالمی عدالت انصاف میں درخواست

امریکی پابندیوں کے خلاف ایران کی عالمی عدالت انصاف میں درخواست

ایران نےکورونا وبا کے باوجود امریکی پابندیاں جاری رکھے جانے کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کر دی۔ 

ایران پر سنہ 2000 میں عائد زیادہ ترپابندیاں سنہ 2006میں نیوکلیئر ڈیل جے سی پی او اے کے بعد اٹھالی گئی تھیں تاہم امریکا نے ڈیل سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے توانائی اوربینکنگ سمیت مختلف شعبوں میں نئی اور زیادہ سخت پابندیاں عائد کردی ہیں۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی میں قرارداد کا مسودہ تیار کرنے پر ایران نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے خلاف خط لکھ دیا ہے۔

جس کے بعد ایران نے امریکا کے خلاف عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹادیا ہے تاکہ اقتصادی پابندیاں ختم کرائی جائیں۔  

امریکا ایران کی جانب سے تیل کی برآمد ختم کراناچاہتا ہےاس لیے ان ممالک پر بھی پابندیاں عائدکی گئی ہیں جو ایران سے تجارت کرتے ہیں۔ 

ایرانی حکومت کا کہنا ہےکہ کورونا وائرس پھیلنے کےدوران ان پابندیوں کے سبب اسے وبا سے نمٹنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ 

ایران کےوزیرخارجہ جواد ظریف نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کوبھی خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی جے سی پی او اے کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ 

 تینوں یورپی ممالک کی جانب سے آئی اے ای اے میں ایران کے خلاف پیش قرار داد منظورکرلی گئی تھی جس میں ایران سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ ادارےکومطمعن کرے۔

جواد ظریف نے کہا کہ غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا گیا تو ایران بھی متناسب جواب دے گا اس لیے نیوکلیئر ڈیل کو بچایا جائے اور اس پر مکمل عمل کیا جائے۔

Facebook Comments