منگل 23 اپریل 2024

’ مسئلہ کشمیر پر جارحانہ سیاسی اور سفارتی پالیسی‘

’ مسئلہ کشمیر پر جارحانہ سیاسی اور سفارتی پالیسی‘

سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے میں یوم استحصال کشمیر پر ویبینار اورجدہ قونصلیٹ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔

ویبینار اور تقریب کا مقصد مسئلہ کشمیرکے مختلف پہلووں، انڈیا کے زیر کنٹرول کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور وہاں ہونے والے مظالم کو اجاگر کرنا تھا۔

پاکستان نے کشمیر کاز اور کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کو دہرایا ہے۔

ریاض میں پاکستانی سفارتخانے کے تحت ویبینار میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف،سابق مشیر قومی سلاتمی لیفٹینٹ جنرل ناصر جنجوعہ،انڈیا میں پاکستان کےسابق سفیر عبدالباسط خان ،پاکستان میں سابق سعودی سفیرعلی عواض العسیری، سابق سعودی سفارتکارعلی الغامدی، سابق ہائی کمشنر اور تجزیہ نگار اکبر ایس احمد ، کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعل ملک، فلسطینی نمائندے، پاکستانی، کشمیری اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف نے ویبینار کے شرکا کو آگاہ کیا کہ’ حکومت پاکستان نے مسئلہ کشمیر کےحل لیے جارحانہ سیاسی اور سفارتی پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے‘۔

 انہوں نے کہا کہ ’کشمیریوں کی حالت زار پر بین الاقوامی برادری بھی بیدار ہوئی ہے۔ نیویارک میں ٹائمز سکوائر سمیت د نیا کے بڑے دارالحکومتوں میں جاری نماشیں، عالمی اخبارات اور جرائد میں آرٹیکلز اور تصاویر اس کی گواہی دے رہے ہیں‘۔

سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز نے کہا کہ ’کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کئی قراردادوں کے ذریعے اس کی توثیق کی ہے‘۔

پاکستان نے کشمیرکاز کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کو دہرایا ہے۔(فوٹو پاکستان قونصلیٹ)

سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ ’حکومت پاکستان اور اس کے عوام مسئلہ کشمر پر پوری طرح پر عزم ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کے حقوق کے لیے دنیا بھر میں ان کی آواز بنے گا‘۔

ویبینار میں مقررین نےحق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد کو سراہا او انڈیا کے زیر کنٹرول کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔

پاکستان  قونصلیٹ جدہ میں ’یوم استحصال کشمیر‘ پر تقریب میں انڈیا کے زیر کنٹرول کشمیر میں مظالم سے متعلق مختصر دستاویزی فلم  پیش کی گئی۔

صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے پیغاما ت پڑھ کر سنائے گئے۔ اس موقع پر پاکستان کا نیا نقشہ بھی سکرین پر دکھایا گیا۔

قونصل جنرل خالد مجید نے اپنے خطاب میں گزشتہ سال 5 اگست کو انڈیا کی غیرقانونی اور یکطرفہ کارروائیوں پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ کشمیر کو پنجرے میں تبدیل کرنے کے باوجود انڈیا آزادی پسند کشمیری عوام کو دبانے میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔

 

صدر  اور وزیراعظم پاکستان کے پیغاما ت پڑھ کر سنائے گئے۔( فوٹو پاکستان قونصلیٹ)

مقررین نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر اپنے دیرینہ موقف سے کبھی دستبردار نہیں ہوگا۔ حق خود ارادیت کے لیے کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیاگیا۔

چیئرمین کشمیر کمیٹی جدہ مسعود پوری، جنرل سکریٹری جموں و کشمیر اوورسیز کمیونٹی سردار وقاص، نائب صدر اوورسیز کشمیر کمیونٹی چودھری معروف حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیرکا مقدمہ اجاگر کرنے کے لیے پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر کے رہنماؤ ں کو بیرون ملک دوروں پر بھیجا جائے۔

 سعودی میڈیا کنسلٹنٹ منصور نظام  نے کشمیر میں ہونے والے مطالم کی مذمت کی۔

او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب رضوان سعید شیخ نےکہا کہ ’انڈیا نے کشمیریوں کی شناخت پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے نئے سیاسی  نقشے کی اہمیت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

تقریب کا اختتام کشمیریوں کے جائز حق خود ارادیت کی کامیابی کے لیے دعا پر ہوا۔

Facebook Comments