جمعہ 26 اپریل 2024

دلیپ کماراورراج کپور کےگھروں کو میوزیم بنانےکا فیصلہ، پشاور

دلیپ کماراورراج کپور کےگھروں کو میوزیم بنانےکا فیصلہ، پشاور

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے محکمۂ آثارِ قدیمہ نے بالی وڈ کے ممتاز اور تاریخ ساز فنکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کی پشاور میں آبائی رہائش گاہوں کو سرکاری تحویل میں حاصل کرنے کے لیے متعلقہ محکموں سے کارروائی کرنے کے لیے کہہ دیا ہے۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق دونوں فنکاروں کی رہائش گاہوں کو محفوظ کر کے میوزیم میں تبدیل کیا جائے گا جہاں پر ان فنکاروں کے علاوہ بالی ووڈ کے ایک اور اداکار شاہ رخ خان سے متعلق اشیاء کو بھی محفوظ کیا جائے گا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق صوبے کے ڈائریکٹر آف آرکیالوجی اینڈ میوزیمز ڈاکٹر عبدالصمد نے ڈپٹی کمشنر پشاور کو ایک خط میں لکھا ہے کہ محکمہ آثارِ قدیمہ اس سائٹ کو آثارِ قدیمہ ایکٹ کے تحت ‘محفوظ آثار’ قرار دینا چاہتا ہے تاکہ یہ آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ رہے اور ثقافتی سیاحت کو فروغ مل سکے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس لیے مذکورہ زمین اگر سرکاری ملکیت میں ہے تو اسے ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیمز کے حق میں منتقل کر دیا جائے یا اگر نجی ملکیت میں ہے تو اسے لازمی طور پر حصولِ اراضی کے قانون کے تحت حاصل کر لیا جائے۔

ڈپٹی کمشنر پشاور دفتر کے مطابق ڈائریکٹر آف آرکیالوجی اور میوزیم صوبہ خیبر پختونخواہ کے خط ملنے کے بعد دلیپ کمار کے گھر اور کپور حویلی کو حاصل کرنے کے لیے ضروری کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

معروف اداکار دلیپ کمار کا گھر پشاور کے مشہور اور تاریخی قصہ خوانی بازار کے محلہ خداداد میں واقع ہے، یہ کبھی رہائشی علاقہ ہوتا تھا مگر اب یہ ایک بڑا کاروباری مرکز ہے۔

پشاور میں کپور حویلی دلگران کے علاقے میں واقع ہے۔ انڈیا میں بالی وڈ کو متعدد سپر اسٹارز دینے والے کپور خاندان کی ایک نسل اس حویلی میں پیدا ہوئی تھی۔ راج کپور بھی اس حویلی میں پیدا ہوئے تھے، تقسیم برصغیر کے بعد یہ خاندان انڈیا منتقل ہوگیا تھا۔

ڈائریکٹر آف آرکیالوجی اور میوزیم خیبر پختونخوا ڈاکٹر عبدالصمد نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آثار قدیمہ سے متعلق قوانین اس بات پر پابند کرتے ہیں کہ ایک سو سال سے زیادہ پرانی عمارتوں کو محفوظ کیا جائے۔ اس وقت پشاور میں 1800 ایسی عمارتیں موجود ہیں جو کہ تاریخی اہمیت کی حامل ہیں اور ان کی بھی نشان دہی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اب تک دو اہم تاریخی عمارتیں جن میں مسجد محبت خان بھی شامل ہے کی بحالی کا کام شروع ہے۔

ڈاکٹر عبدالصمد کے مطابق دلیپ کمار اور کپور حویلی کو سرکاری تحویل میں اسی مہم کا حصہ ہے جبکہ آنے والے دنوں میں ایسی کئی مزید عمارتیں بھی تحویل میں لی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے نہ صرف پشاور کی تاریخ، ثقافت اور کلچر کو محفوظ کرنے میں مدد ملے گی بلکہ پشاور کی رونقیں بھی بحال ہوں گی اور سیاحت میں بھی اضافہ ہوگا۔

ڈاکٹر عبدالصمد کا کہنا تھا کہ اس وقت دلیپ کمار کا گھر اور کپور حویلی پشاور کے بڑے کاروباری مراکز میں واقع ہیں۔ ان کی حالت بہت زیادہ خستہ ہو چکی ہے، ان کے بڑے حصے گر چکے ہیں اور ان کے موجودہ مالکان کئی مرتبہ ان عمارتوں کو گرا کر پلازہ بنانے کی کوشش کرچکے ہیں، مگر ہر دفعہ ان کی کوشش قانون کے ذریعے سے ناکام بنائی گئی تھی کیونکہ آثار قدیمہ کے قوانین کی رو سے یہ دونوں عمارتیں تاریخی ورثہ ہیں

ان کا کہنا تھا کہ اب ان کو حاصل کر کے ان کو سب سے پہلے ان کو ان کی اصل حالت میں بحال کیا جائے گا، جس کے بعد یہاں پر میوزیم قائم کیے جائیں گے۔

انھوں نے بتایا کہ ان میوزیمز میں دلیپ کمار اور کپور خاندان سے متعلق اشیاء، ان کی فلموں کا ریکارڈ اور یادگاریں رکھنے کے علاوہ پشاور سے تعلق رکھنے والے شاہ رخ خان اور دیگر اداکاروں سے متعلق اشیاء اور یادگاریں رکھی جائیں گی۔

Facebook Comments