جمعہ 19 اپریل 2024

سنبھل کر ،فیصلے کی یہ گھڑی ہے| وجیہ ثانی |

سنبھل کر ،فیصلے کی یہ گھڑی ہے| وجیہ ثانی |

سنبھل کر ،فیصلے کی یہ گھڑی ہے

اور اُس پہ شرط بھی کتنی کڑی ہے

میں اُس کو چھوڑ کر جانے لگا ہوں

محبت راستہ روکے کھڑی ہے

مری آغوش میں سوئی ہے جو اب

صبح سے شام تک مجھ سےلڑی ہے

ڈٹا ہوں جب سے اپنی بات پر میں

وہ اپنی شرط پہ تب سے اڑی ہے

ہے ہرسو وحشتوں کا شور ثانی

مگر لہجے میں ویرانی گڑی ہے

شاعر:وجیہ ثانی

Facebook Comments