اندراج مقدمہ کے بعد کنگنا رناوت کا موقف بھی آگیا
بھارتی متنازع ہیروئن کنگنا رناوت کے خلاف گزشتہ ہفتے ساحل اشرفی سید
نامی شخص کی جانب سے ممبئی کی عدالت میں کنگنا رناوت پر بالی ووڈ کو مسلسل
بدنام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی ٹوئٹس کے
ذریعے دو گروہوں اور عوام میں مذہبی منافرت کو فروغ دے رہی ہیں جس پر ممبئی
عدالت کی جانب سے درخواست پر کنگنا رناوت کے خلاف مذہبی منافرت کو ہوا
دینے کی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا گیا تھا۔
اس سے متعلق کنگنا رناوت نے حال ہی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر
پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ ’بھارتی حکومت اُنہیں جیل میں
بھیجنے کی کوششیں کر رہی ہے اور حکومت کا یہ اقدام اُنہیں مزید با اعتماد
بنا رہا ہے، حکومت کے اس رویے نے اُن میں احساس جگایا ہے کہ وہ سہی سِمت
میں جا رہی ہیں اور حق کی جنگ لڑ رہی ہیں۔
کنگنا رناوت کا اپنے ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ ’وہ بے تابی سے جیل جانے
کی منتظر ہیں، ‘ کنگنا رناوت نے اپنے مذہب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ
’اُن کے خداؤں کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا گیا تھا، اُن کی گرفتاری سے اُن
کی زندگی کو مزید واضح مقصد ملے گا‘۔
Facebook Comments