ھفتہ 20 اپریل 2024

وہ لڑکی جو خاندانی جھگڑے کے نتیجے میں ملک کی بادشاہ بن گئی

وہ لڑکی جو خاندانی جھگڑے کے نتیجے میں ملک کی بادشاہ بن گئی

ہم جانتے ہیں کہ مرد ہی بادشاہ بنتے آئے ہیں جبکہ خواتین ملکہ ، کوئین
یا رانی بنتی ہیں لیکن آپ کو یہ سن کر شدید حیرت ہو گی کہ ماضی میں ایک
خاتون بھی بادشاہ بن چکی ہے اور اس کی وجہ بھی انتہائی مضحکہ خیز تھی۔ یہ
خاتون پولینڈ کی بادشاہ بنی تھی اور اس کا نام شہزادی جیڈویگا تھا۔ وہ
پولینڈ کے بادشاہ لوئس اول آف ہنگری اور الزبتھ آف بوسنیا کی صاحبزادی تھی
جسے 1384ء میں 10سال کی عمر میں پولینڈ کے بادشاہ کے طور پر تخت نشین کیا
گیا۔

جیڈویگا ہنگری کے شہر بُڈا میں پیدا ہوئی۔ بڈا اس زمانے میں
سلطنتِ ہنگری کا دارالحکومت تھا، بڈا کا پرانا شہر آج ہنگری کے نئے
دارالحکومت بڈاپسٹ کا حصہ بن چکا ہے۔ جیڈویگا پڑھی لکھی خاتون تھی۔ اس نے
آرٹس، میوزک اور سائنس کی تعلیم پائی۔ وہ 6 زبانیں لاطینی، بوسنین، ہنگرین،
سربرین، پولش اور جرمن پوری روانی کے ساتھ بولتی تھی۔

وہ سلطنت کی خاندانی سیاست کے نتیجے میں بادشاہ بنی۔ اس کا والد اپنی
ماں کے بھائی کے ذریعے بادشاہ بنا تھا۔ جب اس کی موت واقع ہوئی تو جیڈویگا
کی بڑی بہن میری کو وراثت میں تاج ملا۔ تاہم لیسر پولینڈ کے لارڈز میری کو
تاج پہنانے پر رضامند نہیں تھے کیونکہ وہ ہنگری کی سلطنت کی بھی وارث تھی
اور اس کا تاج پہنچ چکی تھی۔ چنانچہ لارڈز نے میری کی بجائے جیڈویگا کو
بادشاہ منتخب کر لیا اور 16اکتوبر 1384ءکو اس کے سر پر تاج رکھ دیا گیا اور
اسے ’کنگ یس کنگ آف پولینڈ‘ (King-yes king-of Poland)کا خطاب دے دیا
گیا۔پولینڈ کے قانون میں ملکہ کی کوئی گنجائش نہیں تھی اور اس میں یہ بھی
تعین نہیں کیا گیا کہ۔۔۔

Facebook Comments