بدہ 24 اپریل 2024

نااہلی کیس: جواب جمع نہ کرانے پرعدالت فیصل واوڈا پربرہم

نااہلی کیس: جواب جمع نہ کرانے پرعدالت فیصل واوڈا پربرہم

وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی جانب سے نااہلی کیس میں جواب جمع نہ کرانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا جبکہ مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 12 نومبر تک ملتوی کردی۔

بدھ 14 اکتوبر کو جسٹس عامر فاروق نے فیصل واوڈا کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔

الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی کا ریکارڈ جمع کرا دیا۔ وکیل الیکشن کمیشن نے بتايا کہ فيصل واوڈا نے دہری شہریت نہ رکھنے کا بیان حلفی بھی جمع کرایا تھا۔

وفاقی وزیر کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ عدالت کے ساتھ چھپن چھپائی نہ کھیلیں۔ 11 جون 2018 کو بیان حلفی جمع کرایا گيا کہ دہری شہریت نہیں رکھتے جبکہ شہریت ترک کرنے کی درخواست 25 جون 2018 کو منظور ہوئی۔ اس کا مطلب ہے کہ جب بیان حلفی جمع کرایا گیا تو وہ امریکی شہری تھے۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ بار بار کہہ رہے ہيں کہ جواب داخل کرائیں۔ کیا آپ چاہتے ہیں ہم فیصل واوڈا کو نوٹس جاری کرکے یہاں بلائیں؟

وکيل محسن ملک نے کہا کہ میں فیصل واوڈا سے ہدایات لے کر عدالت کی معاونت کروں گا جس پر عدالت نے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 12 نومبر تک ملتوی کر دی

Facebook Comments