منگل 23 اپریل 2024

متحدہ عرب امارات، سینیٹرز کیلئے سرمایہ کاری کا پسندیدہ مقام

متحدہ عرب امارات، سینیٹرز کیلئے سرمایہ کاری کا پسندیدہ مقام

اسلام آباد(دھرتی نیوز) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کاروبار اور جائیداد میں سرمایہ کاری کےلیے پاکستان کے منتخب قانون سازوں کا پسندیدہ غیر ملکی مقام ہے اور تقریباً ایک درجن غیر ملکی اثاثوں کے مالک سینیٹرز نے خلیجی امارات میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

دھرتی نیوزکی رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے تاج محمد آفریدی امیر ترین سینیٹر ہیں جن کے ظاہر کردہ اثاثے ایک ارب 22 کروڑ روپے کے برابر ہیں جو کہ ایوان میں دوسرے ظاہر شدہ ارب پتی سینیٹر وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات اعظم سواتی کے اثاثوں سے کچھ زیادہ ہیں۔

سال 2019 کے لیے پاکستان الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹرز کے اثاثہ و واجبات کے جاری کردہ بیان کے مطابق تاج محمد آفریدی کہ زرعی اور غیر زرعی اثاثے ملا کر مجموعی اثاثوں کی مالیت ایک ارب 17 کروڑ روپے ہے، جس میں سے 16 کروڑ71 لاکھ 10 ہزار روپے کے اثاثے پاکستان سے باہر یو اے ای میں ہیں۔

اس کے علاوہ کاروباری قرض کی مد میں ان کے 37 کروڑ 65 لاکھ 10 ہزار روپے کے واجبات بھی ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اعظم سواری کے مجموعی اثاثوں کی مالیت ایک ارب 20 کروڑ روپے ہے جس میں سے ان کی امریکا اور یو اے ای میں 70 کروڑ 19 لاکھ 20 ہزار روپے کی 10 املاک اور ساڑھے 47 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری بھی ہے۔

اس کے علاوہ اعظم سواتی کی پاکستان میں بھی ایک درجن املاک ہیں جن کی مالکیت 46 کروڑ 7 لاکھ روپے ہے۔

ان کے پاس 5 کروڑ 90 لاکھ روپے نقد اور 6 کروڑ ساڑھے 24 لاکھ روپے اہلیہ کے بینک اکاؤنٹ میں موجود ہیں جبکہ وہ بیرون ملک سے 20 کروڑ 52 لاکھج 50 ہزار روپے اثاثے واپس بھی لائے ہیں۔

پی ٹی آئی کے ہی ایک اور سینیٹر محمد ایوب کا دبئی میں ایک گھر اور کاروبار ہے ساتھ ہی انہوں نے برطانیہ میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

ان کے گھر کی مالیت 10 لاکھ ڈالر جبکہ کاروبار 60 لاکھ درہم کا ہے اور برطانیہ میں کی گئی سرمایہ کاری 10 لاکھ پاؤنڈز کے برابر ہے۔

قبائلی اضلاع کے ہی ایک اور سینیٹر اورنگزیب خان کی بھی متحدہ عرب امارات میں املاک اور سرمایہ کاری ہیں، پاکستان میں ان کی املاک کی تعداد ایک سال کے عرصے میں بڑھ کر 10 سے 13 ہوچکی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر راحیلہ مگسی نے برطانیہ میں اپنا 4 لاکھ 40 ہزار پاؤنڈ کا فلیٹ فروخت کیا اور رقم پاکستان لے آئیں، ان کے پرانے اسٹیٹمنٹ کے مطابق 2018 میں ان کے پاس متحدہ عرب امارات میں ایک فلیٹ تھا جس کی مالیت ایک کروڑ 23 لاکھ روپے تھی۔

اب ان کی یو اے ای میں موجود املاک کی تعداد جمیرہ میں ایک جائیداد کے ساتھ دگنی ہوگئی ہے لیکن حیرت انگیز طور پر مالیت وہی ہے جو انہوں نے گزشتہ دبئی کے فلیٹ کی ظاہر کی تھی۔

سینیٹر شاہیں خالد بٹ کی امریکا میں 2جائیدادیں ہیں جن کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 27 لاکھ ڈالر ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی سینیٹرز نزہت صادق نے امریکا میں اپنے شریک حیات کے نام پر گھر ظاہر کر رکھا ہے جس کی مالیت پہلئ 36 لاکھ اور پھر 2 کروڑ روپے بتائی گئی۔

Facebook Comments