جمعرات 25 اپریل 2024

بلوچی زبان کے لیجنڈ فن کار کا کراچی میں انتقال

بلوچی زبان کے لیجنڈ فن کار کا کراچی میں انتقال

کراچی(دھرتی نیوز) بلوچی زبان کے لیجنڈ گلو کار ناکو سبزل سامگی کراچی میں انتقال کر گئے۔

دھرتی نیوزکے مطابق لوک گیتوں کی صنف زہیروک کے ماسٹر ناکو سبزل طویل علالت کے بعد کراچی میں گزشتہ روز انتقال کر گئے۔

بلوچی زبان کے معروف گلوکار سامگی کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے، انھیں اکتوبر کے آخری دنوں میں ایک نجی میوزک آرگنائزیشن نے طبیعت زیادہ ناساز ہونے پر علاج کے لیے کراچی منتقل کیا تھا۔

پنجگور سے تعلق رکھنے والے گلوکار سبزل سامگی کی نماز جنازہ آج صبح 11 بجے سامی میں ادا کی جائے گی۔

سبزل سامگی بلوچی زبان کے لیجنڈ فن کار سمجھے جاتے تھے، وہ لوک گائیکی کی صنف ’زہیروک‘ کے ماسٹر تھے، بڑی تعداد میں لوگ ناکو سبزل کی گائیگی اور فن کے معترف تھے، ان کے پروگرامز میں ایران، کراچی، کوئٹہ، خاران ،گوادر، پنجگور، پسنی اور دیگر علاقوں سے شایقین انھیں سننے آتے تھے۔

گزشتہ ماہ کے آخری دنوں میں ان کی طبیعت شدید خراب ہوئی، ان کے گلوکار بیٹے شاہمیر سبزل کا کہنا تھا کہ ان کے والد چیسٹ انفیکشن میں مبتلا ہیں۔ افسوس کی بات یہ تھی کہ اس لیجنڈ گلوکار کے علاج کے لیے گھر والوں کے پاس رقم بھی میسر نہیں تھی، کراچی منتقلی پر ان کے علاج کے اخراجات کے لیے لوگوں سے امداد کی اپیل بھی کی گئی تھی۔

سبزل سامگی نے موسیقی کو اپنی زندگی کے کم و بیش 50 سال دیے، بلوچی میوزک میں اپنی آواز کا جادو جگانے والے ناکو سبزل سامگی کے آخری البم کا دو سال قبل اعلان سامنے آیا تھا، جو کہ 20 برس بعد آنےوالا ان کا کوئی البم تھا، یہ البم بلوچی زبان کے معروف شعرا عطا شاد، مبارک قاضی، بشیر بیدار اور منشی نصیر آبسری کی شاعری پر مشتمل تھا۔


Facebook Comments