ھفتہ 20 اپریل 2024

اسلام آباد کے اس نوجوان لڑکے اور لڑکی نے اپنی شادی کی تقریب پر ایسا کام کر ڈالا کہ ہر کوئی عش عش کر اٹھا ، سوشل میڈیا پر دھوم مچ گئی

اسلام آباد کے اس نوجوان لڑکے اور لڑکی نے اپنی شادی کی تقریب پر ایسا کام کر ڈالا کہ ہر کوئی عش عش کر اٹھا ، سوشل میڈیا پر دھوم مچ گئی

اسلام آباد (دھرتی نیوز) ہم سب یہ جانتے ہیں پاکستان میں شادیاں کتنی مہنگی ہوتی ہیں ، اہل خانہ کو اس کیلئے بھاری قرض اٹھانا پڑتا ہے جو کہ واپس کرنا مشکل ہو جاتاہے لیکن اسلام آباد کے ایک نوجوان جوڑے نے ان دقیانوسی راویات کو چھوڑتے ہوئے شاندار کام کر ڈالا ہے ، اپنی شادی میںڈھولکی نہ مہندی اور بارات بھی نہیں بلکہ صرف نکاح اور ولیمہ کر کے نوجوان جوڑوں کیلئے مثال قائم کر دی ہے

تفصیلات کے مطابق طلحہ نامی دولہا اور کومل نامی نوجوان لڑکی اسلام آباد میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے ہیں لیکن ان کی شادی نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھی ہے ۔طلحہ بھٹی نے اپنی شادی کی تفصیلات کو سوشل میڈیا پر جاری کیا جس میں ان کا کہناتھا کہ ” ہم نے سادگی سے نکاح کیا اور پھر گھر میں چھوٹی سی تقریب رکھی جس میں صرف 10 سے 15 رشتہ داروں نے شرکت کی جو کہ اس وقت شہر میں موجود تھے جبکہ اسی تقریب میں رخصتی بھی کر دی گئی ، چونکہ ولیمہ سنت ہے اس لیے کچھ دیگیں بنوائیں اور وہ کھانا میں نے اور میری اہلیہ نے باہر گلیوں میں غرباءمیں تقسیم کر دیا ۔“

طلحہ کا کہناتھا کہ میں ہمیشہ کہا کرتا تھا کہ جب میں شادی کروں گا تو نہایت شادگی سے کروں گا ،اللہ کا شکرہے کہ اس نے مجھے یہی سوچ رکھنے والے والدین اور اہلیہ عطا فرمائی ہے ،میں نے اپنے والدین کو شادی میں ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کرنے دیا کیونکہ میں ہمیشہ سے چاہتا تھا کہ اپنی شادی کا خرچ خود اٹھاﺅں ، اگر میں ایسا کہوں گا تو یہ ذرا خود غرضی ہو گی کیونکہ اس کا تمام تر کریڈٹ میرے والدین کو جاتا ہے جنہوں نے مجھے اس طرح پروان چڑھایا ۔

اس سب کا نتیجہ یہ نکلا کہ میری اہلیہ مجھے فخرسے دیکھتی ہے ،میں اس سے محبت کرتاہوں وہ میری زندگی میں خوشیاں لے کر آئی ہے ، نہ کہ جہیز کی کچھ چیزیں جو کہ لڑکی کے والدین کو قرض میں ڈبو دیتی ہیںجس پروہ آپ سے نفرت کرنی لگ جاتی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ جو پیسہ ہم فینسی شادی اور زیورات پر خرچ کر سکتے تھے اب میں اور کومل وہی پیسہ اپنے لیے ضروریات زندگی خریدنے کیلئے خرچ کریں گے تاکہ اپنے مستقبل کو محفوظ بنا سکیں ۔

طلحہ کا کہناتھا کہ میں مہنگی اور فینسی شادیوں کے خلاف نہیں ہوں بلکہ میں تو اس پر یقین رکھتا ہوں کہ جو چیز آپ کو خوشی دیتی ہے وہ کرنی چاہیے ، اگر آپ کو اپنے دوستوں کے ہمراہ بڑی شادی کی تقریب اچھا محسوس کرواتی ہے تو آپ ضرور کریں ، اگر آپ کی سوچ اس کے علاوہ کچھ اور ہے تو یہ آپ کیلئے مایوس کن ہو گی کیونکہ کوئی بھی شخص آپ کی تین سے پانچ دن پر مشتمل مہنگی اور فینسی شادی کی ایک بھی چیز یاد رکھے گا ، یہ فینسی شادی آپ کے والدین کو قرض میں ڈبو دیں گی جسے اتارتے اتارتے سالوں لگ جائیں گے ۔

Facebook Comments