جمعہ 26 اپریل 2024

ہواوے آنر برانڈ کو 15 ارب ڈالرز میں فروخت کرنے کیلئے تیار

ہواوے آنر برانڈ کو 15 ارب ڈالرز میں فروخت کرنے کیلئے تیار

ہواوے کو گزشتہ سال سے امریکی پابندیوں کے نتیجے میں مختلف مسائل کا سامنا ہے اور گزشتہ ایک ماہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس نے اپنی ذیلی شاخ آنر کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اکتوبر میں خبررساں ادارے رائٹرز نے ذرائع کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا کہ ہواوے اپنے بجٹ اسمارٹ فون برانڈ آنر کو 15 سے 20 چینی ارب یوآن میں فروخت کرسکتی ہے۔

اب رائٹر کی نئی رپورٹ کے مطابق ہواوے کی جانب سے آنر کو شینزن حکومت اور آئی سروس سپلائر ڈیجیٹل چائنا پر مشتمل کنسورشیم کو 15 ارب ڈالرز میں فروخت کیا جاسکتا ہے۔

رپورٹ میں بے نام ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ معاہدہ اسی ہفتے اتوار تک ہوسکتا ہے۔

ہواوے کی جانب سے آنر لگ لگ بھگ تمام اثاثے بشمول برانڈ کی ملکیت، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور سپلائی چین منیجمنٹ کو بھی نئی انتظامیہ کے حوالے کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ متعدد سرمایہ کار کمپنیاں اس معاہدے کا حصہ بن سکتی ہیں۔

آنر کی فروخت سے یہ بھی عندیہ ملتا ہے کہ ہواوے کو توقع نہیں کہ نئی امریکی صدر کی آمد سے اس کے لیے حالات بہتر ہوسکیں گے۔

ہواوے نے 2020 کی دوسری سہ ماہی کے دوران 5 کروڑ 58 لاکھ اسمارٹ فونز دنیا بھر میں فروخت کیے، جن میں سے 26 فیصد آنر برانڈ کے تھے۔

گزشتہ ماہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہواوے سے الگ ہونے پر آنر کے فونز کی فروخت بڑھ سکے گی کیونکہ اسے امریکا کی تجارتی پابندیوں کا سامنا نہیں ہوگا۔

امریکا کی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے کو اس وقت اپنے اسمارٹ فونز کی تیاری کے لیے درکاار آلات کی قلت کا سامنا ہے۔

آنر کے اسمارٹ فونز کافی سستے ہوتے ہیں اور 2019 کی پہلی سہ ماہی کے دوران چین سے باہر لگ بھگ 50 فیصد فونز بھارت اور مشرقی یورپ میں فروخت ہوئے تھے۔

مگر امریکی پابندیاں سخت ہونے پر رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران یہ شرح 28 فیصد تک گھٹ گئی تھی۔

ہواوے سے الگ ہونے پر آنر کو اسمارٹ فونز کی تیاری کے لیے درکار آلات کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہونے کا امکان کم ہوگا، خاص طور پر ایسی کمپنیاں جو اس وقت ہواوے کے ساتھ کاروبار نہیں کرسکتیں، جیسے سام سنگ اور ٹی ایس ایم سی۔

تاہم آنر کی علیحدگی پر دیکھنا ہوگا کہ امریکا کی جانب سے اسے پابندیوں کی فہرست میں رکھا جاتا ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ ہواوے نے آنر برانڈ کی بنیاد 2013 میں رکھی تھی مگر وہ خودمختار رہ کر کام کرتا ہے۔

Facebook Comments