جمعرات 18 اپریل 2024

اس سال بھی ’مس یو ایس اے‘ کا اعزاز سیاہ فام دوشیزہ کے نام

اس سال بھی ’مس یو ایس اے‘ کا اعزاز سیاہ فام دوشیزہ کے نام

کورونا کی وبا کے باوجود امریکا میں ’مس یو ایس اے‘ اور ’مس یو ایس اے ٹین‘ کے مقابلہ حسن کا انعقاد کیا گیا اور مسلسل دوسرے سال بھی ’مس یو ایس اے‘ کا اعزاز ایک سیاہ فام دوشیزہ کے نام رہا۔

تاریخ میں پہلی بار سال 2019 میں ’مس یو ایس اے‘ کا تاج کسی سیاہ فام دوشیزہ کے نام ہوا تھا اور گزشتہ سال ریاست جنوبی کیرولینا کی پہلی سیاہ فام دوشیزہ نے مذکورہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔

رواں سال ریاست مسیسپی سے پہلی بار ایک سیاہ فام دوشیزہ نے ’مس یو ایس اے‘ کا اعزاز اپنے نام کیا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ریاست مسسیسپی کی دوشیزہ نے 10 نومبر کو ہونے والا ’مس یو ایس اے‘ کا مقابلہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی۔

یونیورسٹی کی طالبہ 22 سالہ اسیا برانچ نے ’مس یو ایس اے‘ سے قبل ریاست مسیسپی کا مقابلہ جیتا تھا۔

اب ’مس یو ایس اے‘ منتخب ہونے کے بعد وہ عالمی مقابلہ حسن ’مس یونیورس‘ میں اپنے ملک کی نمائندگی کریں گی۔

نو منتخب ’مس یو ایس اے‘ اگرچہ یونیورسٹی کی طالبہ ہیں، تاہم وہ امریکا میں جیل قوانین کو تبدیل کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہیں، کیوں کہ ماضی میں ان کے والد کو 10 سال تک کمزور شواہد کی بنا پر جیل کی سزا ہوچکی ہے۔

اسیا برانچ جہاں ’مس یو ایس اے‘ منتخب ہونے والی اب تک کی دوسری سیاہ فام دوشیزہ بن گئیں، وہیں وہ ریاست مسیسپی سے منتخب ہونے والی پہلی سیاہ فام دوشیزہ بھی بن گئیں۔

امریکا میں ’مس یو ایس اے‘ کے مقابلہ حسن سے دو دن قبل ’مس یو ایس اے ٹین‘ کے مقابلے کا انعقاد بھی ہوا تھا۔

ویب سائٹ ریپلر کے مطابق ’مس یو ایس اے ٹین‘ کا مقابلہ 8 نومبر کو ہوا اور پہلی بار ریاست ہوائی کی 18 سالہ دوشیزہ کلانی ارودا نے تاج اپنے نام کیا۔

رواں سال ’مس یو ایس اے ٹین‘ میں بھی ایک ایسی دوشیزہ کا انتخاب کیا گیا جن کی رنگت گوری نہیں بلکہ گہری ہے، تاہم وہ سیاہ فام نہیں۔

گزشتہ سال امریکا میں ہونے والے تینوں مقابلہ حسین یعنی ’مس یو ایس اے، مس یو ایس اے ٹین اور مس امریکا‘ کے مقابلے سیاہ فام دوشیزاؤں نے جیتے تھے۔

علاوہ ازیں سال 2019 میں ’مس ورلڈ‘ اور ’مس یونیورس‘ کا مقابلہ بھی سیاہ فام حسیناؤں نے جیتا تھا، یعنی گزشتہ سال مقابلہ حسن کے ہونے والے 5 بڑے اور اہم مقابلے سیاہ فام حسیناؤں نے اپنے نام کیے تھے۔

رواں سال بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ دیگر مقابلہ حسن میں بھی گہری رنگت کی حسینائیں اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گی۔