ھفتہ 20 اپریل 2024

اشیائے ضروریہ کی مہنگی قیمتوں سے عوام مایوس

اشیائے ضروریہ کی مہنگی قیمتوں سے عوام مایوس

لاہور(دھرتی نیوز) ملک میں آمدنی میں کمی اور معاشی کساد بازاری کے ساتھ ساتھ عوام حکومت پر تنقید کررہی ہے کہ وہ سبزیوں اور ضروری اشیاء کی قیمتوں کو کم کرنے یا ماڈل بازار اور اوپن مارکیٹ پر کم توجہ دے رہے ہیں۔

دھرتی نیوزکی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سالوں سے جس صورتحال سے وہ گزر رہے ہیں وہ بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور حکومت کو فوری طور پر اس، قیمتوں میں اضافے کے مسئلے پر توجہ دینی چاہئے۔

جوہر ٹاؤن (میاں پلازہ) میں ماڈل بازار کا دورے کرنے والے عظمت کا کہنا تھا کہ ‘میں اس بازار میں بھی سبزیوں کی قیمتوں کو دیکھ کر حیران ہوں جو خصوصی طور پر حکومت کے زیر انتظام ہے اور اگر آپ کھلی منڈی سے سبزیاں خریدتے ہیں تو آپ کو قیمتیں دوگنی ملیں گی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘یہ سردیوں کا موسم ہے جب زیادہ تر سبزیوں کی قیمتیں مقامی پیداوار کی وجہ سے کم ہوجاتی ہیں، آپ صرف گوبی کی قیمت چیک کریں جو چند سال پہلے کی نسبت دو سے تین گنا زیادہ ہے مگر کون پرواہ کرتا ہے؟’۔

مزید یہ کہ کھلی منڈی میں سبزیوں کی قیمتیں تقریبا 50 سے 80 فیصد زیادہ تھیں۔

آٹا (چکی) کی قیمت بھی اوپن مارکیٹ میں 70 روپے یا اس سے بھی زیادہ ہوگیا ہے جبکہ درآمد شدہ چینی (پاؤڈر) 85 روپے میں دستیاب ہے۔

مرغی کے گوشت کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر ہے ھو مارکیٹ میں 313 روپے فی کلو دستیاب ہے۔ تاہم مختلف دکانوں پر دکاندار اسے 330 روپے فی کلو فروخت کرتے پائے گئے ہیں۔

لاہور مارکیٹ کمیٹی کے سکریٹری شہزاد چیمہ کے مطابق حکومت کی جانب سے بحرین، متحدہ عرب امارات، سری لنکا اور دیگر ممالک کو مقامی پیداوار کی برآمد کی اجازت کے بعد پیاز کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے پڑوسی ملک نے پیاز اور دیگر سبزیوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے مگر پاکستان نے یہ صورتحال جاننے کے باوجود ایسا کیا تاہم حال ہی میں ہماری حکومت نے مقامی طور پر پیدا ہونے والے پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے اور امید ہے کہ قیمت جلد ہی کم ہوجائے گی’۔

ان کا خیال تھا کہ سبزیوں کی قیمتیں جلد ہی کم ہوجائیں گی کیونکہ مقامی پیداوار ہول سیل مارکیٹوں میں آنا شروع ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘آلو کی قیمت اس لیے بڑھیں کیونکہ یہ گلگت اور دیگر شہروں سے آرہی ہیں تاہم آئندہ ماہ پنجاب کے آلو آنا شروع ہوجائیں گے (مناسب مقدار میں) اور اس سے خوردہ قیمت کم ہوجائے گی، اسی طرح برآمد پر پابندی عائد کرنے کی وجہ سے پیاز کی قیمت میں بھی کمی آئے گی’۔

شہزاد چیمہ نے کہا کہ ایران سے درآمد کرنے کے فیصلے کی وجہ سے ٹماٹر کی قیمت بھی جلد ہی کم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹس کی تعداد میں کمی بھی قیمتوں پر کنٹرول نہ ہونے کی ایک وجہ ہے۔

Facebook Comments