بدہ 24 اپریل 2024

خاتون کے بابراعظم پر سنگین نوعیت کے الزامات،قومی ٹیم کے کپتان کا بھی’موقف‘آ گیا

خاتون کے بابراعظم پر سنگین نوعیت کے الزامات،قومی ٹیم کے کپتان کا بھی’موقف‘آ گیا
فوٹو : رائٹرز

لاہور (دھرتی نیوز)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے خاتون حامزہ کی طرف سے لگائے گئے سنگین الزامات پر عدالت میں جواب دینے کا کام اپنی لیگل ٹیم کوسونپ دیاہے جبکہ مقدمہ لڑنے کا اختیا ر اپنے بھائی سفیر اعظم کے حوالے کر دیاہے ۔

  دھرتی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے خلاف اندارج مقدمہ کی درخواست پر لاہور کی سیشن کورٹ میں سماعت ہوئی جہاں بیرسٹر حارث عظمت کی زیر سربراہی بابر اعظم کی لیگل ٹیم نے وکالت نامہ سیشن کورٹ میں جمع کرا دیا۔

بابر اعظم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ گزشتہ روز پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے لیکن نہ خاتون آئیں اور نہ ہی ان کی جانب سے کوئی وکیل پیش ہوا۔

 بابر اعظم پر الزامات عائد کرنے والی حامزہ مختار نامی خاتون کی جانب سے ان کے وکیل ایڈووکیٹ توقیر چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

ایڈووکیٹ توقیر چوہدری نے بتایا کہ فاضل جج کی رخصت کے باعث سماعت ملتوی کی گئی تھی جبکہ پولیس نے گزشتہ روز رات گئے رابطہ کیا جس کے باعث ان کی موکلہ پیش نہ ہو سکیں۔

پولیس نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار سے کہا جائے کہ وہ حاضر ہو کر اپنا مو¿قف پیش کرے تاکہ فریقین کی بالمشافہ گفتگو کرا کر حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کی جا سکے۔

نیوزی لینڈ میں سیریز کے لیے موجود بابر اعظم نے مقدمہ لڑنے کے لیے اپنے بھائی سفیر اعظم کو اختیار دے دیا ہے اور اب وہ اس سلسلے میں پاور آف اٹارنی کے منتظر ہیں۔

بابر اعظم کی وکلا ٹیم کی جانب سے وکالت نامہ جمع کروائے جانے کے بعد عدالت نے سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس کو مکمل رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

 یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرنے والی خاتون حامزہ مختار نے اندراج مقدمہ کے لیے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

حامزہ مختار نامی خاتون نے سی سی پی او لاہور کو درخواست میں فریق بناتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم بابر نے انہیں شادی کے بہانے 2012 سے مستقل جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس دوران وہ حاملہ بھی ہوئیں اور بعدازاں انہوں نے ملزم کی ایما پر اسقاط حمل بھی کروایا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ملزمان کے خلاف پولیس میں ایف آئی آر کے اندراج کی کوشش کی گئی لیکن پولیس نے اس سلسلے میں کوئی شکایت درج نہ کی۔

درخواست میں تھانہ نصیر آباد پولیس کو بابر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

Facebook Comments