جمعرات 28 مارچ 2024

کورونا ویکسین وبا پر کتنا قابو پاسکتی ہے؟َ عالمی ادارہ صحت نے بتا دیا

کورونا ویکسین وبا پر کتنا قابو پاسکتی ہے؟َ عالمی ادارہ صحت نے بتا دیا
فوٹو : رائٹرز

جینیوا :(دھرتی نیوز ڈیسک) عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کوئی چاندی کی گولی نہیں جو وبائی بیماری کا خاتمہ کر دے گی، ہمیں بدترین صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

سوئٹزرلینڈ کے جینیوا میں واقع عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک اعلی عہدیدار نے کوویڈ 19 وبا کے درمیان زیادہ سے زیادہ احتیاط برتنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ کورونا ویکسین سے زیادہ امید نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی بحر الکاہل میں واقع عالمی ادارہ صحت کے علاقائی دفتر کے ریجنل ڈائریکٹر تاکیشی کسائی نے کہا ہے کہ جو بھی تم ہو، جہاں بھی ہو، جب تک کورونا وائرس موجود ہے، ہم سب کو خطرہ لاحق ہے اور ہمیں بدترین صورتحال کے لیے تیاری کرتے رہنا چاہئے۔

کسائی نے 40 برس سے کم عمر نوجوانوں اور معاشرتی طور پر سرگرم لوگوں سے اپیل کی ہے کہ کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی بے چینی اور غیر یقینی صورتحال کے باوجود اپنے اور اپنے آس پاس کے ہر فرد کو انفیکشن سے بچنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرو۔

اعلی عہدیدار نے کہا کہ ‘صحت کے حکام کے مشورے پر عمل کرکے آپ اپنے معاشرے کے لوگوں کی زندگیوں کی تحفظ کر سکتے ہیں اور سال 2021 میں اپنے معاشرے کی معاشیات کی بحالی کے لیے حصہ بن سکتے ہیں۔

تاکیشی کسائی نے مزید کہا کہ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ ان لوگوں کے بارے میں سوچیں جن کو کورونا وائرس سے شدید خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ڈاکٹروں اور کارکنان کے بارے میں سوچیں جو تقریباً ایک برس سے مریضوں کے علاج کیلیے دن رات کام کررہے ہیں جو اب کام کرتے کرتے تھک چکے ہیں۔

ریجنل ڈائریکٹر نے کہا کہ کوویڈ 19 کی ویکسین کوئی چاندی کی گولی نہیں ہیں جو مستقبل قریب میں وبائی بیماری کا خاتمہ کر دے گی۔

ایک محفوظ اور مؤثر ویکسین تیار کرنا ایک الگ چیز ہے لیکن اس کو مناسب مقدار میں پیدا کرنا اور اس کی ضرورت ہر ایک مریض تک پہنچنا ایک اور بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہاتھوں کو بار بار دھونا، ماسک پہننا، سماجی دوری اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرانسمیشن کا خطرہ زیادہ ہونے والی جگہوں سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی ہمیں انفرادی طور پر لازمی احتیاط کرتے رہنا چاہئیے جس سے وائرس کی منتقلی میں کمی آئے گی، اپنے اہل خانہ اور اپنی برادریوں کی حفاظت کرنی ہوگی۔ ایسا کرنے سے ہم امید کے ساتھ 2021 میں جاسکتے ہیں۔

Facebook Comments