جمعہ 19 اپریل 2024

آصف زرداری کا آصفہ بھٹو کو بڑی ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ

آصف زرداری کا آصفہ بھٹو کو بڑی ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ

سابق صدر آصف علی زرداری نے چھوٹی بیٹی آصفہ بھٹو زرداری کو پارٹی کے یوتھ ونگ کا سربراہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

خلیجی خبر رساں ادارے کی جانب سے اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اپنی چھوٹی بیٹی آصفہ بھٹو کو پاکستان پیپلزپارٹی یوتھ ونگ کا سربراہ بنا رہے ہیں، سابق صدر کی جانب سے یہ فیصلہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو پارٹی میں شامل کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آصفہ بھٹو کی جانب پہلے ہی اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کر چکی ہیں۔ انہوں نے حکومت مخالف اپوزیشن جماعتوں کے پلٹ فارم پی ڈی ایم کے ملتان میں ہونے والے جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی تھی۔

خلیجی اخبار کی جانب سے نام لیئے بغیر سینیر پارٹی عہدے دار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سابق صدر اب آصفہ بھٹو کو مزید اہم اور بڑی ذمہ داریاں سونپنے جا رہے ہیں، جس میں پارٹی کے یونگ ونگ کی سربراہی شامل ہیں۔

پارٹی کے سینیر عہدے دار کی جانب سے اس بات کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی پی کے مرحوم رہنما اور پی پی کے سابق جنرل سیکریٹری جہانگیر بدر کے صاحبزادے علی بدر اور پی پی دور کے سابق وزیر دفاع احمد مختار کے بیٹے کو بھی آئندہ کچھ مہینوں میں یوتھ ونگ میں اہم ذمہ داریاں دی جائیں گے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے صدارت کے علاوہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے چیپٹرز میں بھی نئے چہروں کو سامنے لایا جائے گا۔

دوسری جانب پی پی کے پنجاب یوتھ ونگ کے صدر ذوہیب بٹ نے پارٹی قیادت سے اختلافات پر عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ذوہیب بٹ کا خلیجی خبر رساں ادارے سے ٹیلی فون پر گفتگو میں کہنا تھا کہ انہوں نے متعدد بار صوبائی قیادت سے بلاول بھٹو کیساتھ میٹنگ کی درخواست کی تھی، جسے پورا نہ کیا گیا۔ یوتھ ونگ میں شامل دیگر عہدے داران کی بلاول بھٹو سے کوئی ملاقات نہیں کرائی گئی۔

ذوہیب بٹ کا مزید کہنا تھا کہ اہم صوبے میں پارٹی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے گزشتہ 3 سالوں سے صوبائی قیادت سے چیئرمین بلاول بھٹو کیساتھ ملاقات کا متعدد بار تقاضا کیا گیا مگر ایسا کچھ نہ ہوسکا۔ یہ معاملہ بلاول بھٹو کیساتھ بھی اٹھایا گیا تھا اور انہوں نے مسئلہ حل کروانے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی، تاہم ایسا کچھ نہ ہوا۔ میرے پاس سوائے استعفیٰ دینے کے اور کوئی راستہ نہیں تھا، جس پر میں نے اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اپنا استعفیٰ پاکستان پیپلزپارٹی کے جنرل سیکریٹری نیئر حسین بخاری کو ارسال کیا، جنہوں نے اسے منظور کرلیا ہے

Facebook Comments