جمعرات 25 اپریل 2024

سینڈک منصوبے کے ملازمین، رہائشیوں کا پابندیوں کےخلاف احتجاج جاری

سینڈک منصوبے کے ملازمین، رہائشیوں کا پابندیوں کےخلاف احتجاج جاری

چاغی(دھرتی نیوز) سینڈک منصوبے کے ملازمین اور علاقے کے رہائشیوں نے چینی کمپنی ایم سی سی ریسورس ڈیولپمنٹ لمیٹڈ (ایم آر ڈی ایل) کی مبینہ سخت پابندیوں کے خلاف ہفتے کو مسلسل تیسرے روز بھی احتجاج کیا۔

دھرتی نیوزکی رپورٹ کے مطابق ملازمین نے اپنی ڈیوٹیز کے بعد سینڈک تانبہ و سونے (کاپر کم گولڈ) منصوبے کے اندر احتجاج کیا جبکہ رہائشیوں نے باہر دھرنا دیا۔

اس موقع پر سابق صوبائی وزیر سخی امان اللہ نوتیزئی اور مقامی سیاست دان آرز محمد بریچ اپنے حمایتوں کے ہمراہ سینڈک پہنچے اور مظاہرین سے یکجہتی کا اظہار کیا تاہم فرنٹیئر کور نے انہیں منصوبے کی حدود میں داخل ہونے اور احتجاج کرنے والے ملازمین سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔

اس موقع پر مقامی صحافیوں سے گفتگو میں سخی امان اللہ نوتیزئی اور آرز محمد بریچ نے غیرمعمولی پابندیوں کی مذمت کی جو ملازمین اور مقامی آبادی کے لیے پریشانی کا باعث بن رہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ دھرنے میں شریک ملازمین اور رہائشیوں کو اپنا احتجاج ختم کرنے کے لیے ایم آر ڈی ایل کے افسران کی جانب سے دھمکایا جارہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے نافذ کی گئی پابندیوں کی وجہ سے ملازمین اور رہائشی کئی مہینوں سے اپنے پیاروں سے نہیں مل سکتے، (مزید یہ کہ) مقامی رہائشیوں کو راشن کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے تاکہ انہیں احتجاج ختم کرنے پر مجبور کیا جائے‘۔

دونوں رہنماؤں نے الزام لگایا کہ ’بااثر قبائلی افراد اور افسران نام نہاد اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز کو نہیں اپنا رہے جو ایم آر ڈی ایل کی انتظامیہ کے دوہرے معیار کو عیاں کردیا ہے‘۔

انہوں نے ایم آر ڈی ایل انتظامیہ کو خبردار کیا کہ فوری طور پر ملازمین اور رہائشیوں کے مطالبات تسلیم کرے بصورت دیگر پیر کو چاغی ضلع کے مرکزی علاقوں میں شٹڑ ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔

علاوہ ازیں اعلیٰ حکام نے ملازمین کو یقین دلایا کہ ان کے مطالبات 24 گھنٹوں میں منظور کرلیے جائیں گے۔

وہی ایم آر ڈی ایل انتظامیہ میں موجود ایک ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ چینی اور پاکستانی حکام نے ہفتے کو ایک ملاقات کی جس میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں 2 ماہ میں پابندیوں کو نرم کرکے مظاہرین کے کچھ مطالبات پر غور کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Facebook Comments