جمعرات 25 اپریل 2024

لاہور ہائیکورٹ نے بابراعظم کو بڑی خوشخبری سنا دی

بابراعظم

لاہور (دھرتی نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا سیشن کورٹ کا حکم معطل کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او کیساتھ ساتھ حامزہ مختار سے تحریری جواب بھی طلب کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے بابر اعظم کی درخواست پر سماعت کی جس میں اندراج مقدمے کی درخواست پر ماتحت عدالت کے احکامات کو چیلنج کیا گیا تھا۔ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے وکیل حارث عظمت ایڈووکیٹ نے نشاندہی کی کہ سیشن عدالت نے حقائق کے برعکس بابر اعظم کیخلاف اندراج مقدمہ کا حکم دیا ہے اور حامزہ مختار نے بابر اعظم کو بلیک میل کرنے کیلئے بے بنیاد درخواست دائر کی۔

وکیل نے کہا کہ خاتون نے 2018ءمیں ہی بابر اعظم سے صلح کی تھی اور معاملہ ختم ہو گیا تھا۔ پولیس نے بھی دھمکی آمیز کالز موصول ہونے کے حامزہ مختار کے دعوے پر منفی رپورٹ پیش کی لیکن سیشن عدالت نے شواہد کے بغیر بابر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

ایڈووکیٹ حارث عظمت نے استدعا کی کہ بابر اعظم کے خلاف اندراج مقدمہ کے حکم پر عملدرآمد روکا جائے اور قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کیخلاف اندراج مقدمہ کی کارروائی غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے۔ عدالت نے بابر اعظم کے وکیل کی درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا سیشن کورٹ کا حکم معطل کردیا۔ عدالت نے خاتون حامزہ مختار کیساتھ ساتھ متعلقہ ایس ایچ او کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت پر تحریری جواب طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی سیشن کورٹ نے نصیرآباد پولیس کو پاکستان کرکٹ کپتان بابر اعظم کے خلاف فوجداری ضابطہ اخلاق کی دفعہ 154 کے تحت خاتون کا بیان قلمبند اور قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا تھا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد نعیم نے حامزہ مختار کے ذریعہ دائر درخواست کو نمٹاتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ ملزم پر اسقاط حمل اور شادی کی جھوٹی یقین دہانی پر دھوکہ دہی سے جسمانی تعلق جیسے سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں، درخواست گزار کی درخواست کو بغور پڑھنے سے بادی النظر میں قابل سزا جرم کا کمیشن بنایا گیا۔

جج نے نصیر آباد سٹیشن ہاو¿س آفیسر کو ہدایت کی کہ وہ خاتون کا بیان فوجداری ضابطہ اخلاق کی دفعہ 154 کے تحت درج کریں اور قانون کے مطابق سختی سے آگے بڑھیں، جج نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ پولیس رپورٹ درخواست کے حقائق سے یکسر مختلف ہے۔ محترمہ حامزہ مختار نے درخواست میں اعظم پر الزامات عائد کئے کہ انہوں نے جنسی تعلقات برقرار رکھتے ہوئے شادی کے جھوٹے وعدے کئے، انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ 2015ءمیں وہ بابر اعظم کے بچے کے ساتھ حاملہ ہوگئی تھیں لیکن انہیں اسقاط حمل کرونا پڑا تھا۔

Facebook Comments