جمعرات 25 اپریل 2024

انڈونیشیا: زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 73 ہوگئی

زلزلے

انڈونیشیا کے مغربی صوبے سُلاویسی میں جمعہ کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک افراد کی تعداد 73 تک جاپہنچی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق آفات کے نقصانات و اثرات میں کمی لانے والی انڈونیشیا کی ایجنسی (بی این پی بی) کے ترجمان رادیتیا جاتی نے کہا کہ 6.2 شدت کے زلزلے سے 820 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور لگ بھگ 28 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔

عینی شاہدین نے کہا کہ منتقل ہونے والے افراد میں سے کچھ نے پہاڑوں پر پناہ لی جبکہ دیگر انخلا مراکز منتقل ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہنگامی طور پر امدادی کاموں میں معاونت کرنے والی ٹیموں کو بھی متاثرہ علاقوں میں دو ہفتے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

انڈونیشیا کی موسمیات، آب و ہوا اور جیو فزیکل ایجنسی (بی ایم کے جی) کے سربراہ ڈیکوریٹا کرناوَتی کا کہنا تھا کہ خطے میں ایک اور زلزلہ ممکنہ سونامی کا باعث بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا کے صوبے سلاویسی میں زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات ڈیڑھ بجے آیا جس کا مرکز مجینے نامی قصبے کے 6 کلومیٹر شمال مشرق اور 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا، جس کے نتیجے میں ہزاروں شہری خوفزدہ ہو کر نسبتاً اونچے مقام پر جانے کے لیے گھروں سے باہر نکل آئے تھے۔

زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں 3 جگہ لینڈ سلائڈنگ ہوئی، اس کے علاوہ بجلی کی فراہمی کا سلسلہ منقطع ہوا، پلوں کو نقصان پہنچا جبکہ 60 سے زائد گھر متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ 2 ہوٹلوں اور صوبائی گورنر کے دفتر کو بھی نقصان پہنچا۔

خیال رہے کہ پیسفک رنگ آف فائر کہلائے جانے والے خطے میں واقع ہونے کی وجہ سے انڈونیشیا میں اکثر و بیشتر زلزلے آتے رہتے ہیں۔

سال 2018 میں 6.2 شدت کے زلزلے اور اس کے بعد آنے والے سونامی نے سلاویسی کے شہر پالو کو شدید متاثر کیا تھا جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 2004 میں جزیرے سماٹرا میں 9.1 شدت کے زلزلے سے آنے والے سونامی نے انڈونیشیا، سری لنکا، بھارت، تھائی لینڈ اور 9 دیگر ممالک کے ساحلی علاقوں میں تباہی مچادی تھی جس کے نتیجے میں 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے تھے۔

۔

Facebook Comments