جمعرات 28 مارچ 2024

پردہ پوشی

پردہ پوشی

کہتے ہیں کہ کسی ملک میں ایک نہایت ہی انصاف پسند اور عوام کے دکھ درد بانٹنے والا بادشاہ رہتا تھا مگر جسمانی طور پر ایک ٹانگ اور ایک آنکھ سے محروم تھا۔ ایک دن بادشاہ نے اپنی مملکت کے ماہر مصوروں کو اپنی تصویر بنوانے کیلئے بلوا لیا۔

اور وہ بھی اس شرط پر، کہ تصویر میں اُسکے یہ عیوب نہ دکھائی دیں۔ سارے کے سارے مصوروں نے یہ تصویر بنانے سے انکار کر دیا۔اور وہ بھلا بادشاہ کی دو آنکھوں والی تصویر بناتے بھی کیسے جب بادشاہ تھا ہی ایک آنکھ سے محروم ۔ اور وہ کیسے اُسے دو ٹانگوں پر کھڑا ہوا دکھاتے جبکہ وہ ایک ٹانگ سےبھی معزور تھا۔

لیکن اس اجتماعی انکار میں ایک نہایت ہی ہوشیار مصور نے کہا:بادشاہ سلامت میں بناؤں گا آپکی تصویر۔اور جب تصویر تیار ہوئی تو اپنی خوبصورتی میں ایک مثال اور شاہکار تھی۔

وہ کیسے؟؟
تصویر میں بادشاہ شکارکرتا دیکھائی دے رہا تھا جس کے ہاتھ میں تیر کمان تھا اور وہ گھوڑے پر سوار تھا۔

اور شکار کرتے ہوئے اس نے ایک آنکھ بند کررکھی تھی جس آنکھ سے وہ محروم تھا۔ اور جس ٹانگ سے وہ معزور تھا وہ ٹانگ گھوڑے کے دوسری جانب تھی جو کہ دیکھائی نہ دیتی تھی اور اس طرح بڑی آسانی سے ہی بادشاہ کی بے عیب تصویر تیار ہو گئی تھی۔

بادشاہ نےاس مصور کو اس عیب پوشی پر بے انتہا
انعام سے نوازا۔
دوستوں یہ صرف کہانی نہیں بلکہ ایک سبق ہے۔ کیوں ناں ہم بھی اِسی طرح دوسروں کی بے عیب تصویر بنا لیا کریں۔ اور اپنے رب کریم سے انعامات حاصل کیا کریں۔ آج اس نفسا نفسی کے دور میں ہر ایک دوسرے کے عیب اچھالنے میں مصروف ہے۔

حالانکہ ہمارے اندر بھی بے شمار عیب موجود ہیں۔ آج ہم دوسرے مسلمانوں کے عیوب پر پردہ ڈالیں گے کل ان شاء اللہ رب رحیم ہمارے عیوب سے درگزر فرمائے گا۔

تو آج سے کوشش کریں دوسرے کے عیوب کو چھپایا کریں گے۔خواہ انکے عیب کتنے ہی واضح ہی نظر آ رہے ہوں۔

اور جب بھی لوگوں کی تصویر دوسروں کے سامنے پیش کیا کریں. اُنکے عیبوں کی پردہ پوشی کریں گے۔کیونکہ انبیاء کے علاوہ کوئی شخص بھی تو عیبوں سے خالی نہیں ہوتا۔
ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ
( جو شخص مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی کرے گا).

Facebook Comments