جمعہ 29 مارچ 2024

بمبئی ہائیکورٹ کی جنسی ہراسانی کی انوکھی تعریف پر بالی وڈ اداکار بھی حیران

جنسی ہراسانی سے متعلق بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر بالی وڈ اداکاروں نے حیرت  کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ بمبئی ہائی کورٹ نے 19 جنوری کو سنائے گئے ایک کیس کے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ  لباس پر سے لڑکی کے جسم کے اعضاء کو چھونا جنسی ہراسانی کے دائرے میں نہیں آتا۔

 بمبئی ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کی جانب سے  ایک 39 سالہ شخص کو  12 سالہ لڑکی کو جنسی ہراساں کرنے پر 3 سال قید کی سزا ختم کرتے ہوئےکہا کہ  ایسے کیس میں ملزم کے خلاف پوکسو قانون (بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے سے بچانے کا قانون) کے تحت مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا۔

ہائی کورٹ کی خاتون جج نے فیصلے میں جنسی ہراسانی کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ جنسی  ہراسانی کاکیس اس وقت بنے گا جب ملزم نے جنسی ارادے سے جِلد سے جِلد ملائی ہو یا لباس کے بغیر چھوا ہو، اس فیصلے نے بھارت میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

بالی وڈ میں بھی اس فیصلے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

ادکارہ تپسی پنو نے ٹوئٹر پر ردعمل دیتے ہوئےکہاکہ میں نے بہت کوشش کی، لیکن مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ اس فیصلےکو پڑھنے کے بعد میں اپنے جذبات کا اظہار کس طرح کروں۔

اداکار رتیش دیش مکھ نے اپنے ردعمل میں کہا ہےکہ’ برائے مہربانی مجھے بتائیں کہ یہ جھوٹی خبر ہے’۔

ایک اور بھارتی اداکار رگھو رام کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے دن کو ہر سال عورت  کو چھیڑنے والے دن کے طور پر منایا جانا چاہیے۔

ان کے علاوہ بھی بھارت کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔

Facebook Comments