بمبئی ہائیکورٹ کی جنسی ہراسانی کی انوکھی تعریف پر بالی وڈ اداکار بھی حیران
جنسی ہراسانی سے متعلق بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر بالی وڈ اداکاروں نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ بمبئی ہائی کورٹ نے 19 جنوری کو سنائے گئے ایک کیس کے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ لباس پر سے لڑکی کے جسم کے اعضاء کو چھونا جنسی ہراسانی کے دائرے میں نہیں آتا۔
بمبئی ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کی جانب سے ایک 39 سالہ شخص کو 12 سالہ لڑکی کو جنسی ہراساں کرنے پر 3 سال قید کی سزا ختم کرتے ہوئےکہا کہ ایسے کیس میں ملزم کے خلاف پوکسو قانون (بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے سے بچانے کا قانون) کے تحت مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا۔
ہائی کورٹ کی خاتون جج نے فیصلے میں جنسی ہراسانی کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ جنسی ہراسانی کاکیس اس وقت بنے گا جب ملزم نے جنسی ارادے سے جِلد سے جِلد ملائی ہو یا لباس کے بغیر چھوا ہو، اس فیصلے نے بھارت میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
بالی وڈ میں بھی اس فیصلے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔
ادکارہ تپسی پنو نے ٹوئٹر پر ردعمل دیتے ہوئےکہاکہ میں نے بہت کوشش کی، لیکن مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ اس فیصلےکو پڑھنے کے بعد میں اپنے جذبات کا اظہار کس طرح کروں۔
I tried for long but m still left with no words to describe how I feel after reading this. https://t.co/U8BKFrkhu8
— taapsee pannu (@taapsee) January 24, 2021
اداکار رتیش دیش مکھ نے اپنے ردعمل میں کہا ہےکہ’ برائے مہربانی مجھے بتائیں کہ یہ جھوٹی خبر ہے’۔
The day of this ruling should be celebrated annually as “Eve-Teasers’ Day”. https://t.co/941tWexpXS
— Raghu Ram (@tweetfromRaghu) January 25, 2021
ایک اور بھارتی اداکار رگھو رام کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے دن کو ہر سال عورت کو چھیڑنے والے دن کے طور پر منایا جانا چاہیے۔
ان کے علاوہ بھی بھارت کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
Facebook Comments