ایرانی حملے کے 24 گھنٹے بعد بغداد کے گرین زون میں راکٹ حملے
عراقی دارالحکومت بغداد کےگرین زون میں 2 راکٹ حملے کیے گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بغداد کے گرین زون میں حملہ ایرانی حملے کے تقریباً 24 گھنٹے بعد کیا گیا، دھماکوں کے بعد خطرےکے سائرن بجائے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرین زون میں امریکاسمیت کئی ملکوں کے سفارت خانے واقع ہیں تاہم راکٹ حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
دوسری جانب عراق میں ایرانی میزائل حملے کے جواب میں امریکی صدر نے مزید اقتصا دی پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا۔
ٹرمپ کا بیان
گزشتہ روز امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کی ایٹمی ہتھیاروں کے لیے سرگرمیوں سے مہذب دنیاکو خطرہ ہے، ایران کوایٹمی ہتھیا رحاصل نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایران پیچھے ہٹ رہا ہے جو دنیا کے لیے اچھی بات ہے، امریکا کو مشرق وسطی کے تیل کی ضرورت نہیں۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کو ان کے دورمیں 2.5 ٹریلین ڈالرسےمضبوط کیا گیا، امریکی میزائل زیادہ بڑے ، مہلک اور تیز رفتار ہیں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ انھیں استعمال بھی کرنا ہے۔
امریکی صدر نے مزید کہاکہ قاسم سلیمانی کے ہاتھ ایرانی اور امریکی خون سے رنگے ہوئے تھے۔
امریکا ایران حالیہ کشیدگی کا پس منظر
خیال رہے کہ 3 جنوری کو امریکا نے بغداد میں میزائل حملہ کرکے ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کردیا تھاجس کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
8 جنوری کی علی الصبح ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوج کے دو ہوائی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جس میں 80 ہلاکتوں کا بھی دعویٰ کیا گیا تاہم امریکا نے اس حملے میں کسی بھی امریکی فوجی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی تردید کی ہے۔
Facebook Comments