بدہ 24 اپریل 2024

ایک ایسا مذہب جس میں بھائی بہن کی شادی جائز ہے ، پاکستان کی کون کونسی مشہور شخصیات اس مذہب سے تعلق رکھتی ہیں جانئیے

بھائی-بہن-کی-شادی-جائز

دنیا کو اس وقت دوحصؤں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے ایک وہ لوگ جو کہ کسی بی مذہب پر یقین نہیں رکھتے اور دوسرے وہ لوگ جو کہ کسی نہ کسی مذۃب سے کسی نہ کسی طرح سے جڑے ہوئے ہیں، جو لوگ مذہب کے وجود کے انکاری ہے تو وہ اللہ کے وجود سےبھی انکاری ہوتے ہیں جن کو ملحد کہا جاتا ہے ۔

اس وقت ملحدین کی کافی تعداد ہے جو کہ زیادہ تر روس، چائنہ اور یورپ میں ہے ۔ چونکہ یہ کسی مذہبی قیود کے پابند نہیں ہوتے اس لئے ان کی نجی اور عوامی زندگی بھی کسی قانون کے تابع نہیں ہوتی خاص کر جنسی تعلق میں یہ کسی بھی قسم کی پابندی کے قائل نہیں ہوتے ان کے مطابق انسان چاہیے اپنے ساتھ یا کسی جانر کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔

جب کہ اس کے مقابلہ میں پہلا گروہ اپنے مذہبی قیود و قوانین کا خیال رکھتے ہیں اور کوشش کرتےہیں کہ اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار سکے ۔ دنیاکے تمام مذاہب میں اس بات کو انتہائی برا سمجھا جاتا ہے کہ انسان اپنے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ جنسی تعلق قائم کریں یا ن سے شادی کریں ۔ اسلام میں تو اس کی بے حد سختی سے ممانعت کی گئی ہے ۔ لیکن کیا آپ جانتےہیں کہ دنیا میں اس وقت ایسا مذہب بھی پایا جاتا ہے جو کہ بھائی اور بہن میں نکاح کو ٹھیک سمجھتا ہے

جی ہاں یہ پارسی مذہب ہے جس کے پیروکار اس وقت بھی اس عمل سے گزر رہے ہیں ۔ ان کی بڑی تعداد ایران میں پائی جاتی ہے جب کہ دوسرے نمبر پر ان کی تعداد انڈیا میں زیادہ ہے لیکن اب رپورٹ سامنےآرہی ہے کہ ان کی تعداد میں تیزی سےکمی ہوتی جارہی ہے ۔ ان کا آبائی آعلاقہ ایران ہے جہاں ان کی حکومت کئی صدیوں سے تھی ان کو فارسی یا آتش پرست کہا جاتا تھا ۔ جب مسلمانوں کی فتوحات بڑھنے لگی اور مسلمانوں کے لشکر ایران کے دروازے پر پہنچ گئے تو ان کی کثیر تعداد مسلمان ہوگئی لیکن اس سے پہلے انہوں نے مسلمانوں کے خلاف بہت سی جنگیں لڑی اور شدید مذاحمت کی لیکن مسلمانوں کے سامنے ان کے قدم جم نہ سکے ۔ اس کے بعد انہوں نے بہت بڑی تعداد میں برصغیر کی طرف ہجرت کی اور ان کی زیادہ تعداد ممبئی میں رہائش پذیر ہوئی ۔ ہندوستان کے پہلے فیلڈ مارشل مانیک شاہ کا تعلق اسی مذہب سے تھا اس کے علاوہ ممبئی کا مشہور تاجر جے آر ڈی ٹاٹا بھی فارسی مذہب سے تعلق رکھتا ہے

اس مذ ہب میں بھی بہت سے فرقے پائے جاتے ہیں جن کے اپنے رسم و رواج ہے ان میں اکثریت مردے کو دفناتے ہیں لیکن کچھ ایسے بھی ہے جو ایک مخصوص جگہ پر اپنے مردے ٓرکھتے ہیں اور اس جگہ کو ٹاور آف سائلنس کہا جاتا ہے ان کی مذہبی زبان اویسٹن ہے اس کے علاوہ ان کی کثیر تعداد اردو ،انگریزی اور گجراتی بولتے ہیں ان کے ایک فرقے میں بھائی اور بہن میں شادی کو نہ صرف جائز سمجھا جاتا ہے بلکہ اسے معتبر مانا جاتا ہے ۔ پاکستان کے معروف اخبار کے مشہور کالم نگار ارد شیر کوس کا تعلق بھی فارسی مذہب سے تھا

Facebook Comments