جمعرات 28 مارچ 2024

پہلے ووٹ چوری ہوتے تھے لیکن این اے 75 میں الیکشن سٹاف ہی چوری ہو گیا، حامد میر برس پڑے

حامد میر

اسلام آباد (دھرتی نیوز) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 میں ضمنی انتخابات کے بعد ووٹوں میں ردو بدل کے خدشے کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے نتائج روک دیئے ہیں اور اب سینئر صحافی حامد میر بھی ریاستی مشینری پر برس پڑے۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر حامد میر نے لکھا کہ” یہ صورتحال تقاضا کرتی ہے کہ سپریم کورٹ نوٹس لے آئی جی پنجاب، کمیشنر گوجرانوالہ اور ڈی سی سیالکوٹ کو بلا کر پوچھے کہ جب الیکشن کمیشن اُ ن سے رابطے کر رہا تھا تو وہ سب کہاں تھے؟پاکستان کی ریاست کو شرم آنی چاہئیے کہ پہلے ووٹ چوری ہوتے تھے لیکن این اے 75 میں الیکشن سٹاف چوری ہو گیا”۔

وہ سینئر صحافی اجمل جامی کی اس ٹوئیٹ پر ردعمل دے رہے تھے جس میں الیکشن کمیشن کی طرف سے بتایا گیا کہ  کمشنر گوجرانولہ اور ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ سے ان کے لینڈ لائن اور موبائل فونز پر کئی مرتبہ رابطے کی کوشش کی گئی لیکن کسی افسر نے ٹیلی فون اٹینڈ نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ  این اے 75 کے غیر ضروری تاخیر کے ساتھ نتائج موصول ہوئے ، متعدد بار پریزائڈنگ افسران سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ناکام رہے ،آر او کی اطلاع پر چیف لیکشن کمشنر نے آئی جی اور ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب نہ ملا ، چیف سیکریٹری سے رات تین بجے رابطہ ہوااور چھ بجے پریزئڈنگ افسرا بمعہ پولنگ بیگ حاضر ہو گئے ،جس کی وجہ سے آر او اور ڈی آر او کو شبہ ہوا کہ بیس پولنگ سٹیشن کے نتائج میں رد و بدل ہواہے جس کے باعث نتائج کو روک دیا گیاہے ۔

Facebook Comments