جمعرات 28 مارچ 2024

آگ سے بچانے کی کوششیں

آگ سے بچانے کی کوششیں

ویسے تو آج مجھے سید عارف نوناری کی کتاب ’’گھر کا بھیدی‘‘ پر کچھ لکھنا تھا مگر حالات کسی اور طرف لے جا رہے ہیں، جاتے جاتے عارف نوناری پر تھوڑی سی بات کر ہی دیتا ہوں۔

یہ صاحب لاہور میں مقیم ہیں، نام سے ظاہر ہے لاہوری نہیں ہیں، آپ ان سے ملیں تو پہلا تاثر ایک موڈی اور غصیلے انسان کا ملے گا اور اگر آپ فون پر بات کریں تو آپ کو لگے گا کہ آپ نے بہت ہی روکھے بندے سے بات کی ہے مگر جب نوید مرزا انہیں کسی محفل میں کھینچ لائیں تو پتا چلتا ہے کہ جسے آپ انتہائی خوف ناک آدمی سمجھتے تھے وہ تو بڑا شریف النفس اور دھیمے مزاج کا آدمی ہے، اس کے کھرے پن کا اندازہ ’’گھر کا بھیدی‘‘ پڑھنے سے بھی ہو جاتا ہے، انہوں نے ’’کس کی لنکا ڈھائی‘‘ یہ آپ خود پڑھ سکتے ہیں۔

خواتین و حضرات! بات کتابوں سے آگے میزائلوں تک چلی گئی ہے، بموں نے انسانوں کا بھرکس نکال دیا ہے، آج کا تیمور تلواروں والا نہیں بلکہ میزائلوں والا ہے، اب افراد کی جگہ ملکوں نے لے لی ہے۔

تلوار کا تو پتا تھا کہ کون چلاتا ہے، میزائل تو اتنے بدمعاش ہیں کہ یہ پتا بھی نہیں چلنے دیتے کہ کس نے اور کہاں سے چلایا ہے، اس ڈزنی ٹیکنالوجی نے دنیا کو بدل کے رکھ دیا ہے، آج کی دنیا آگ کی کشتی پر سوار ہے۔

آج پھر سے کتاب کی ضرورت ہے، کتابیں انسانوں کو ہدایت دیتی ہیں، انسانوں کو اڑاتی نہیں ہیں، آج اس امر کی ضرورت ہے کہ انسانوں کو پھول پیش کیے جائیں، ہمیں پھولوں اور خوشبوئوں کے شہر آباد رکھنے چاہئیں، ہمیں ایسے ملکوں کی مخالفت کرنی چاہئے جو شہروں کو بارود کا ڈھیر بناتے ہیں، جو ملکوں کو کھنڈرات میں تبدیل کرتے ہیں۔

ہمیں ایسے انسانوں سے بھی گریز کرنا چاہئے جو نفرتوں کو پالتے ہیں، جو معاشروں میں زہر گھولتے ہیں، جو دنیا کو دل کی تسکین کے لیے آگ لگانا چاہتے ہیں، ہمیں آگ بجھانے والا ہونا چاہئے، ہمارا شمار نارِ نمرود کو بجھانے والی چڑیا کے ساتھ ہونا چاہئے۔

مجھے تو ایسے افراد پر سخت غصہ آتا ہے جو باغوں، بہاروں اور خوشیوں کو کچل دینا چاہتے ہیں، امریکی عوام اچھا کر رہے ہیں، اپنے صدر کو کوس رہے ہیں، مسٹر ٹرمپ پر تنقید کر رہے ہیں۔

ٹرمپ کو غلط قرار دے رہے ہیں۔ ایرانیوں نے قاسم سلیمانی شہید کے ساتھ اپنی محبت کا والہانہ اظہار کیا مگر اب ایرانی عوام بھی ان افراد کیخلاف مظاہرے کر رہے ہیں جن کا میزائل غلطی سے ایک مسافر طیارے کو لگا، مسافروں کا کیا قصور تھا؟ سفر ویسے بھی مشکلات کا نام ہے اور اگر آپ کا سفر آپ کو کسی اگلے سفر پر لے جائے تو…. باقی باتیں مسافر ہی بہتر بتا سکتا ہے۔ بہت اچھا کر رہے ہیں بھارت کے عوام۔

Facebook Comments