جمعہ 29 مارچ 2024

گھر بیٹھے کام کریں اور پیسے کمائیں

گھر بیٹھے کام کریں

اگر آپ اپنے اردگرد اور خاص کر سوشل میڈیا پر دیکھیں تو آپ کو بہت سے پڑھے لکھے نوجوان اس بات کا رونا روتے نظر آئیں گے کہ انہوں نے ایم اے، ایم ایس یا کوئی بھی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے لیکن بیروزگار ہیں اور انکے پاس کرنے کو کچھ نہیں۔ کیا تعلیم کا مقصد نوکری ہی رہ گیا ہے؟

ہمارے معاشرے میں طلباء کا ذہن ہی ایسا بنایا جاتا ہے کہ آپ نے بڑے ہو کر نوکری ہی کرنی ہے نوکری کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ انکو کتابیں رٹوا دی جاتی ہیں لیکن سِکل کوئی نہیں سکھائی جاتی اور وہ بیچارے ساری زندگی نوکری کی تلاش میں پھرتے رہتے ہیں۔ کچھ ایسے ہوتے ہیں جن کو جاب مل جاتی ہے مگر وہ ساری زندگی اس جاب کے ساتھ منسلک رہتے ہیں کبھی بھی اپنا کاروبار شروع نہیں کرتے۔ اگر پڑھے لکھے لوگوں کی یہ صورت حال ہے تو اک ان پڑھ نوجوان کس حال میں ہوگا؟

اگر آپ کو کہا جائے کہ اک ان پڑھ آدمی ماہانہ لاکھوں روپے کما سکتا ہے تو کیا آپ یقین کریں گے؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے پھر تو ٹھیک لیکن اگر آپ کہتے ہیں کہ ایسا ممکن نہیں تو جناب آپ بالکل غلط ہیں۔ میں ہزاروں ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جنہوں نے کوئی ڈگری حاصل نہیں کی ہوئی لیکن وہ انٹرنیٹ پر کام کر کے ماہانہ لاکھوں روپے کما رہے ہیں۔ اگر یہ سب بنا پڑھے ایسا کر سکتے ہیں تو جناب آپ ڈگری حاصل کر کے بھی کیوں نہیں؟

آپ دن میں تقریبا 3-4 گھنٹے سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر گزارتے ہونگے لیکن اگر میں آپ سے کہوں کہ آپ اس میں سے اک گھنٹہ کچھ نیا کریں تو آپ ماہانہ لاکھوں روپے کما سکتے ہیں تو آپ میری بات مانیں گے؟ اگر آپ اپنا اچھا مستقبل چاہتے ہیں تو آپ کو ماننا ہی پڑھے گی۔

آن لائن پیسے کمانے کے بہت سے طریقے ہیں لیکن جو سب سے زیادہ مشہور ہیں ان میں بلاگنگ، فری لانسگ اور وی لاگنگ ہیں۔ اگر آپ کو اچھا لکھنا آتا ہے تو آپ فری لانسگ ویب سائٹس کے ذریعے اپنی سروسز لوگوں کو دے کر ماہانہ لاکھوں روپے کما سکتے ہیں یا آپ اپنا بلاگ بنا کر ارننگ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو ڈیزائننگ آتی ہے تو آپ اس کے ذریعے پیسے کما سکتے ہیں۔ اگر آپ کو اچھا بولنا آتا ہے تو آپ اپنی آواز سے بھی پیسے کما سکتے ہیں۔ اگر آپ کو کھانا پکانا آتا ہے تو اس سے بھی پیسے کما سکتے ہیں۔ اگر آپ کو میک اپ کے طریقے معلوم ہیں تو آپ گھر بیٹھے اس سے بھی پیسے کما سکتے ہیں۔ آن لائن بزنس میں کسی بھی قسم کا کوئی فراڈ نہیں۔ میں پچھلے ایک سال سے آن لائن کام کر رہا ہوں اور الحمدللہ اچھی خاصی ارننگ کر رہا ہوں۔ اگر آپ کو ثبوت چاہیے ہو تو آپ ہمیں ای میل کرسکتے ہیں۔

اب مسئلہ یہ ہے کہ اگر کسی کو یہ چیزیں نہیں آتی تو وہ کیا کرے۔ اگر آپ کو صرف پڑھنا آتا ہے تو آپ گھر بیٹھے سیکھ سکتے ہیں۔ سب سے پہلے سیکھنے کے لئے گوگل اور یوٹیوب کا استعمال کریں لیکن اگر آپ کو وہاں سے سمجھ نہیں آتی تو گورنمنٹ آف پاکستان نے 2018 میں ڈی جی سکلز کے نام سے اک پروگرام شروع کیا جس کا مقصد پاکستان کے ہر نوجوان کو گھر بیٹھے پروفیشنل سکلز سکھانا اور ارننگ کے قابل بنانا ہے۔ میں نے بھی وہی سے گھر بیٹھے کورس کیا اور الحمدللہ گھر بیٹھے کما رہا ہوں۔ ڈی جی سکلز کی ویب سائٹ پر جائیں وہاں پر اکاؤنٹ بنائیں اور کورسز جوائن کریں۔ اک وقت میں آپ دو کورسز جوائن کر سکتے ہیں اور پہلی بار جوائن کرنے پر فری لانسنگ کا کورس ضروری ہے۔ فری لانسنگ کے ساتھ آپ کوئی اور اک کورس جوائن کر سکتے ہیں۔ کورس کی مدت 3 ماہ ہوگی جس میں آپکو سٹارٹ سے ایڈوانس لیول تک کی چیزیں سکھائی جائیں گی۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ تین ماہ بہت زیادہ ہیں تو صرف اتنا سوچئیے گا کہ جو 10-16 سال آپ نے تعلیم حاصل کی یہ اس کا 10 فیصد بھی نہیں اور یہ تین ماہ آپ کی بقیہ کی ساری زندگی کی آمدن کا ذریعہ بن سکتے ہیں.

ڈی جی سکلز پر پروفیشنل ٹرینرز موجود ہیں جن میں اک نام ہشام سرور ہے۔ ہشام سرور فری لانسنگ سے لاکھوں ڈالرز سے زائد کما چکے ہیں اور آج کل بلاگنگ سے وابستہ ہیں اور اپنا سافٹ ویئر ہاؤس بھی چلا رہے ہیں۔ آپ ڈی جی سکلز سے فری لانسنگ، گرافک ڈیزائننگ، ویب سائٹ ڈویلپمنٹ، ایس ای او، آٹو کیڈ، کریٹیو رائٹنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ڈیجیٹل لائٹریسی کے کورس کر سکتے ہیں اور گھر بیٹھے کما سکتے ہیں۔ ڈی جی سکلز میں آپ کو سکلز بھی سکھائی جائیں گی اور یہ بھی سکھایا جائے گا کہ آپ نے اپنی سکلز کو کہاں اور کیسے آفر کر کے پیسے کمانے ہیں. اس کے ساتھ ساتھ کورس مکمل کرنے پر آپ کو سرٹیفیکیٹ بھی ملے گا.

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ آن لائن نہیں سیکھ سکتے آپ کو اک عدد ٹرینر کی ضرورت ہے تو اس کا حل بھی ہے پنجاب آئی ٹی بورڈ اور خیبرپختونخواہ آئی ٹی بورڈ نے ای روزگار اور یوتھ ایمپلائمنٹ نام سے اک پروگرام شروع کیا لیکن وہ آن لائن نہیں ہے۔ انکے مخصوص سینٹرز ہیں جہاں پر وہ ڈیجیٹل سکلز مفت میں سکھاتے ہیں اور طلباء کو آن لائن ارننگ کے قابل بناتے ہیں۔ آپ ان ٹریننگ سینٹرز میں مفت ایڈمیشن حاصل کر سکتے ہیں اور ماہانہ ہزاروں، لاکھوں روپے کما سکتے ہیں۔

نوکری کے پیچھے بھاگنا چھوڑیں۔ اسکلز سیکھیں اور یقین کریں کچھ ہی مہینوں، سالوں میں آپ کئی لوگوں کے لیے روزگار کا ذریعہ بنیں گے۔ آئی ٹی بزنس پر کسی قسم کا کوئی ٹیکس بھی نہیں۔ انڈیا کی معیشت آئی ٹی کی وجہ سے ہی کھڑی ہے۔ آپ بھی اپنے ملک اور اپنے گھر والوں کے لیے کچھ کر سکتے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ہم آپ کو بلاگنگ، فری لانسنگ، یوٹیوب اور فیسبک سے پیسے کمانے کے آسان طریقے یہاں یا اپنے یوٹیوب چینل پر مزید تفصیل میں بتائیں گے۔ اگر آپ آن لائن ارننگ کے بارے میں مزید معلومات چاہتے ہیں تو ہمیں ای میل یا ہم سے سوشل میڈیا پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

Facebook Comments