ھفتہ 20 اپریل 2024

شاہی قلعہ میں شادی بیاہ کی تقریبات پرحکومت نے ہمیشہ کے لیے پابندی لگادی

شاہی قلعہ میں شادی بیاہ کی تقریبات پرحکومت نے ہمیشہ کے لیے پابندی لگادی

شاہی قلعہ لاہور میں 9 جنوری کو خلاف ضابطہ مہندی کی تقریب کے نامزد ملزم اسجد نواز نے ضمانت قبل از گرفتاری کروالی جب کہ حکومت نے شاہی قلعے میں شادی بیاہ کی تقریبات پر ہمیشہ کے لیے پابندی لگادی ہے۔

لاہور شاہی قلعے کے شاہی باورچی خانے میں نجی کمپنی کو خلاف ضابطہ شادی کی تقریب کا انعقاد مہنگا پڑ گیا، نجی کمپنی نےسالانہ ڈنر کی اجازت لے کر مہندی کا فنکشن کیا تھا،جس پر مقدمہ درج ہوا۔

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ نجی کمپنی نے کارپوریٹ ڈنر کا اجازت نامہ حاصل کرکے دھوکا دہی سے یہاں مہندی کی تقریب سجائی۔
مقدمے میں نامزد ملزم نجی کمپنی کے ایگزیکٹو ایڈمن اسجد نواز نے ایڈیشنل سیشن جج سے 20 جنوری تک ضمانت قبل از گرفتاری کروالی ہے۔

تھانہ سٹی ٹبی پولیس نے شاہی قلعے میں شادی کی تقریب کے منتظمین کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ نے بھی شاہی قلعے کو اپنی تحویل میں لینے کے لیے عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

نجی کمپنی نے شاہی کچن میں کارپورٹ ڈنر کے نام پر تقریب کی اجازت لی تھی،
نجی کمپنی نے شاہی کچن میں کارپورٹ ڈنر کے نام پر تقریب کی اجازت لی تھی

دوسری جانب پنجاب حکومت نے عالمی ورثہ قرار پانے والے شاہی قلعے میں شادی بیاہ کی تقریبات پر ہمیشہ کے لیے پابندی لگادی ہے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ 9 جنوری کو ایک معروف نجی کمپنی نے شاہی قلعہ لاہور کے شاہی کچن میں کارپورٹ ڈنر کے نام پر تقریب کی اجازت لی تھی تاہم دھوکے سے وہاں مہندی کی تقریب رچالی گئی جس میں 300 مہمانوں نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی جب کہ ثقافتی ورثے کی حدود میں مہندی کی تقریب پر چیف سیکرٹری پنجاب نے شاہی قلعہ کے انچارج بلال طاہر کو بھی معطل کردیا تھا۔

Facebook Comments