جمعہ 19 اپریل 2024

ایران کا قاسم سلیمانی کے قتل کیخلاف عالمی عدالت جانےکا اعلان

ایران کا قاسم سلیمانی کے قتل کیخلاف عالمی عدالت جانےکا اعلان

ایران نے القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے خلاف عالمی عدالتِ انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔

ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے کہاہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکی فوجی کارروائی دہشت گردی کی کارروائی تھی۔

غلام حسین اسماعیلی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کےاحکامات دینے کا اعتراف کرچکے ہیں جو کہ عالمی عدالت میں پیش کیا جانے والا مضبوط ثبوت ہوسکتاہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدہ صدرات سے فارغ ہونے کے بعد ایران بھی طلب کیا جاسکتا ہے اور ایرانی قانون کے آرٹیکل 8 کے مطابق ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کی جاسکتی ہے۔

عدالتی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی عدالت میں کیس طوالت اختیار کرسکتا ہے لیکن ایران اسے اختتام تک پہنچائےگا۔

‘طیارے کی تباہی کے الزام میں کچھ افراد کو گرفتارکیا ہے’

یوکرین کے طیارے کی میزائل حملے میں تباہی کے حوالے سے غلام حسین اسماعیلی کا کہنا تھا کہ غیرارادی طورپر طیارہ مارگرائےجانے کےالزام میں کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ایران میں احتجاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کی خلاف ورزی کے الزام میں 30 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے ، ہم پرامن احتجاج کے خلاف نہیں لیکن جہاں ریاست کی سلامتی کی بات ہوگی وہاں سخت کارروائی کی جائے گی۔

قاسم سلیمانی کا قتل اور طیارہ حادثے کا پسِ منظر

یاد رہے کہ 3 جنوری کو امریکا نے بغداد میں میزائل حملہ کرکے ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کردیا تھاجس کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

8 جنوری کی علی الصبح ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوج کے دو ہوائی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جس میں 80 ہلاکتوں کا بھی دعویٰ کیا گیا تاہم امریکا نے اس حملے میں کسی بھی امریکی فوجی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی تردید کی ۔

جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران امریکا کشیدگی کے دوران 8 جنوری کو یوکرین کا مسافر طیارہ ایران میں گر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہوئے۔

طیارہ تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیف جا رہا تھا جس میں 82 ایرانی اور 63 کینیڈین شہری بھی سوار تھے۔

امریکا، کینیڈا اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا تھا کہ طیارے کو ایران نے میزائل سے نشانہ بنایا تاہم ایران نے متعدد مرتبہ انکار کے بعد بالآخر غلطی سے  مار گرانے کا اعتراف کرلیا۔

Facebook Comments