ھفتہ 20 اپریل 2024

نئے مداراس بورڈ کا قیام ، ملک کی بڑی سیاسی و مذہبی جماعت نے حکومتی فیصلے کو سازش قرار دے دیا

کراچی(دھرتی نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ حکومت کانئے مدارس بورڈ بنانے کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے جو قوم کو تقسیم درتقسیم کرنے کے مترادف ہے، نئے بورڈز کے ذریعے لوگوں کو مسالک وفرقوں میں تقسیم کرنے کی بجائے تمام مسالک کے درمیان اتحاد واتفاق پیدا کرکے پوری امت کو ایک بنایا جائے۔

قباء آڈیٹوریم کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس نے ہمیشہ نظریاتی سرحدوں کی حفاظت،اُمت کو جوڑنے اور اصلاح معاشرہ کا کام سرانجام دیا ہے، ان کے اس کردار سے ہی سامراجی قوتیں اور ان کے آلہ کار لوگ پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یکساں نصاب تعلیم سے لیکر نئے مدارس بورڈ کے قیام کے ذریعے ان کے راستے میں رکاوٹیں کھڑا کرنا بھی اسی کی کڑی ہے، ماڈل دارالعلوم کا قیام مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کا خواب تھاجو ان شاء اللہ جلد پورا ہوگا،دینی مدارس اسلام کے قلعے اورخیرکے چشمے ہیں۔پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ حکومت اُمت کے اتحاد اورمدارس میں روڑے اٹکانے کی بجائے ان کی سرپرستی کرے تاکہ بانی پاکستان قائداعظمؒ کا حقیقی معنیٰ میں اسلامی جمہوری اورفلاحی ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے۔

Facebook Comments