جمعرات 25 اپریل 2024

مسجد نبویؐ کی تاریخ سے وابستہ تاریخی ستون

ریاض:(دھرتی نیوز ڈیسک) مسجد نبوی شریف ؐ میں برسوں سے جاری توسیع کے باوجود اس کے 8 اساطین (ستون) ابھی تک باقی ہیں۔ ان میں سے ہر ستون کی تاریخی کہانی ہے۔

رسول اللہ ؐکے دور میں مسجد نبویؐ کے ستون کھجور کے تنوں سے بنے ہوتے تھے۔ان میں سے چھ ستونوں نے شہرت پائی۔ یہ وہ ستون ہیں جو روضہ مبارک ؐمیں واقع ہیں۔ یہ ستون سیرت نبویؐ میں رونما ہونے والے واقعات کے ساتھ مربوط ہیں۔ سعودی عرب حکومت نے شروع سے ہی مسجد نبویؐ میں تاریخی علامتوں پر خصوصی توجہ دی۔

سال 1404 ہجری میں ان چھ ستونوں کو سفید سنگ مرمر سے مزین کیا گیا۔ اس طرح یہ بقیہ تمام ستونوں سے علحدہ نظر آتے ہیں۔یہ ستونِ مصحف کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ کھجور کے اس درخت کے مقام پر بنایا گیا جو رسول اللہؐ کی محبت میں رویا تھا۔ منبر کی تعمیر سے قبل آپؐ اس درخت کے تنے سے ٹیک لگایا کرتے تھے۔ روایات کے مطابق یہاں رسول اللہ ؐ نوافل ادا فرمایا کرتے تھے۔

القرعہ ستون: یہ ستونِ عائشہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ منبر، روضۂ مبارک اور قبلہ کی سمت سے تیسرا ستون ہے۔التوبہ ستون: یہ ستونِ ابو لبابہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان صحابی کا اصلی نام رفاعہ بن عبدالمنذر (رضی اللہ عنہ) تھا۔ یہ منبر کی سمت سے چوتھا ستون ہے۔ السریر ستون: یہ ستون روضہ رسول ؐ کی کھڑکی سے متصل ہے۔المحرس ستون: یہ ستون شمال کی سمت سے السریر ستون کے عقب میں واقع ہے۔

یہ اس دروازے کے مقابل ہے جہاں سے رسول اللہؐ اس وقت نکلا کرتے تھے جب آپ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں تشریف فرما ہوتے۔ یہ ستونِ علی بن ابی طالب (رضی اللہ عنہ) کے نام سے جانا جاتا ہے۔الوفود ستون: یہ ستون شمال کی سمت سے المحرس ستون کے پیچھے واقع ہے۔ رسول اللہؐ عربوں کے وفود سے ملاقات کے لیے یہاں تشریف فرما ہوتے تھے۔

بقیہ دو ستون مربع القبر ستون اورالتہجد ستون ہیں۔مربع القبرستون کو مقام جبرئیل (علیہ السلام) کہا جاتا ہے۔ یہ حجرے کے اندر واقع ہے۔ التہجدستون شمال کی سمت سے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر کے عقب میں واقع ہے۔

Facebook Comments