جمعہ 19 اپریل 2024

’ملزمان‘ کے پاس مشین گنیں نہیں بلکہ کیمرے تھے

جرمن شہر فرینکفرٹ کے ہوائی اڈے کے قریب ایک خاتون ڈرائیور کی فرض شناسی پولیس کے لیے زحمت بن گئی۔

اس خاتون نے پولیس کو بتایا تھا کہ دو افراد کے ہاتھوں میں مشین گنیں تھیں اور ان کا رخ فضا میں ایک مسافر طیارے کی جانب تھا۔

جرمنی کے کاروباری دارالحکومت فرینکفرٹ کی پولیس نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ یہ واقعہ ہفتہ چھ مارچ کو پیش آیا۔ ایک 54 سالہ مقامی خاتون نے، جو اپنی گاڑی میں یورپ کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں شمار ہونے والے فرینکفرٹ ایئر پورٹ کے قریب ایک شاہراہ سے گزر رہی تھی، بڑی پریشانی میں پولیس کے مرکزی ایمرجنسی نمبر پر کال کی۔

اس خاتون نے، جس کا نام پولیس نے ظاہر نہیں کیا، بتایا کہ ایئر پورٹ کی حدود کے قریب زمین پر دو ایسے افراد موجود تھے، جن کے ہاتھوں میں مشین گنیں تھیں اور ان کا رخ اس ہوائی اڈے سے اڑنے والے ایک مسافر طیارے کی جانب تھا۔

مشین گنوں کے بجائے پروفیشنل کیمرے
پولیس ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر فوری طور پر حرکت میں آ گئی اور چند ہی منٹوں میں موقع پر پہنچ گئی۔ لیکن وہاں پر پولیس اہلکاروں نے دو ایسے مردوں کو کھڑا پایا، جن کے ہاتھوں میں بہت لمبے لمبے لینزوں والے کیمرے تھے اور وہ دونوں مرد انتہائی مہنگے پیشہ وارانہ کمیروں کے ساتھ تصویریں اتارنے والے فوٹوگرافر تھے۔

پولیس کے پوچھنے پر ان دونوں فوٹوگرافروں نے بتایا کہ وہ جرمنی کے اس سب سے بڑے ایئر پورٹ پر لینڈنگ اور ٹیک آف کرنے والے مسافر طیاروں کی فضا میں لیکن کافی قریب سے ہائی ریزولیوشن تصویریں بنانے کے لیے وہاں موجود تھے۔

’خاتون کا رد عمل بالکل درست تھا‘
پولیس کے جاری کردہ بیان کے مطابق، ”ان دونوں افراد کے پاس موجود کیمروں پر متعدد لمبے لمبے ٹیلی لینز لگے ہوئے تھے اور دور سے اس خاتون ڈرائیور نے ان کیمروں کی لمبائی اور ان کے قریب سے پرواز کرنے والے ایک مسافر ہوائی جہاز کی جانب رخ کی وجہ سے انہیں مشین گنیں سمجھ لیا تھا۔‘‘

اس پورے واقعے کے حوالے سے پولیس نے یہ بھی کہا کہ اس خاتون ڈرائیور کو یقینی طور پر دھوکا ہوا تھا مگر اس کا پولیس کو ایمرجنسی نمبر پر فون کرنا ‘بالکل درست اقدام‘ تھا۔

فرینکفرٹ پولیس کے بیان کے مطابق غلط فہمی کی بات الگ ہے مگر اس خاتون نے ایک شہری کے طور پر جس ردعمل کا مظاہرہ کیا اور پولیس کو فوری اطلاع کی، وہ اس کی فرض شناسی کا نتیجہ تھا اور کوئی غلط کام نہیں تھا۔

Facebook Comments