جمعہ 29 مارچ 2024

ٹریفک قوانین کی دھجیاں۔۔۔

کسی بھی ملک میں ٹریفک قوانین وہاں کے عوام کے رویوں کا پتا دیتے ہیں۔ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد مہذب قوموں کی نشانی کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔آپ امریکا،لندن اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں ٹریفک قوانین دیکھیں کیسے عوام ان پر مکمل عمل کرتے ہیں۔ اس سے ایک تو ٹریفک کی روانی متاثر نہیں ہوتی دوسرا قیمتی انسانی جانیں محفوظ رہتی ہیں۔ آپ نے کئی بار خبروں میں سنا ہو گا چائنہ یا امریکا جیسے ممالک میں ٹریفک حادثات ہوتے ہیں لیکن ان حادثات میں زخمیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں لوگ لائن اور لین کی پابندی کرتے ہیں۔مقررہ رفتار سے زیادہ پر گاڑی نہیں چلاتے۔ ٹریفک سنگلز کی پاسداری کرتے ہیں۔

   ان تمام قواعدو ضوابط پر عمل کر نے کے باوجود اگر کوئی حادثہ پیش آجائے تو ممکنہ حد تک کم سے کم قیمتی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے اور زخمیوں کی تعداد کم سے کم ہوتی ہے۔ ایک اور بات یہ ترقی یافتہ ممالک میں لوگ ذاتی سواریوں کے بجائے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال زیادہ کرتے ہیں جس کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ کم ہوتا ہے ، ساتھ ہی ساتھ ایک اہم چیز یہ کہ وہاں پبلک ٹرانسپورٹ بھی مقررہ اوقات کے مطابق روٹس پر رواں دواں ہوتی ہے ، غیرقانونی اوور ٹیکنگ،سگنلز توڑنے کا تصور بھی شاید محال ہو۔یہ تو ایک منظر تھا جس کی جھلک آپ کو دکھلائی گئی ہے۔ اب آتے ہیں اپنے وطن عزیز کی طرف جہاں قانون کو توڑنا شاید ثواب سمجھا جاتا ہے ۔ آپ نے عموماًسڑکوں پر مشاہدہ کیا ہو گا کہ ہمارے ہاں سڑکوں پر ٹریفک کے قوانین کو کس طرح پاؤں تلے روندا جاتا ہے۔ لائن اور لین کی پابندی کاہمارے ہاں تصور ہی نہیں کیا جاسکتا۔ سڑکوں پر اوور سپیڈنگ، سگنلز کو توڑنا ، ریس لگانا تو معمول کی بات ہے۔

 اس اوور سپیڈنگ اور سگنلز کی پاسداری نہ کرنے کی وجہ سے کئی افراد حادثات میں لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ لانگ روٹس پر لوکل ٹرانسپورٹ کے ڈرائیور حضرات اوورسپیڈنگ قوانین کی ایسے دھجیاں بکھیرتے ہیں کہ خدا کی پناہ۔ آپ لاہور سے شیخوپورہ، فیصل آباد کا سفر کریں (موٹروے کے علاوہ) آپ کو بڑی قسم کی لاریاں (لوکل بسیں) ایسی اوورسپنڈنگ کرتی نظر آئیں گی کہ دل دہل کر رہ جائے گا۔ کہنے کا مطلب یہ کہ کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں ۔ آپ کو سڑک پر سپیڈ چیکنگ کیمرہ کے بورڈ ضرور نظر آئیں گے لیکن اس کے باوجود بے ہنگم انداز میں گاڑیاں بھگاتے، بیسیوں افراد کی جانیں خطرے میں ڈال کر ڈرائیورز قوانین کو روندتے ہوئے انتظامی مشینری کو منہ چڑھاتے نظر آتے ہیں۔

 ہمارے ہاں حادثات کی ایک وجہ موٹربائیکس اور رکشہ ڈرائیور بھی ہیں۔روڈ پر بالکل لاپرواہی سے اوور ٹیکنگ کرتے رکشے اور موٹرسائیکل اکثر اوقات حادثات کا باعث بنتے ہیں۔حادثات میں کمی اسی صورت ممکن ہو سکتی ہے جب ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کرایا جائے۔ اوور سپیڈنگ اور غلط اوور ٹیکنگ کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لاتے ہوئےبھاری جرمانے کیے جائیں ۔ ایک بار جرمانے کے ساتھ وارننگ کے بعد لائسنس منسوخ کردیئے جائیں ۔

۔

Facebook Comments