جمعرات 28 مارچ 2024

یورپی ملک میں کرونا کے بعد ڈرا دینے والے حالات پیدا ہو گئے

روم(دھرتی نیوز انٹرنیشنل ڈیسک)کرونا وائرس کی وبا نے جہاں دنیا بھر میں ہلاکتوں کے ریکارڈ توڑے ہیں وہاں اٹلی میں ڈرا دینے والے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یورپی ملک اٹلی ایک بڑے المیے کا شکار ہو گیا ہے، کرونا وبا کے باعث یہاں شادیاں اور شرح پیدائش کم ہو گئی ہے جب کہ ملک میں جنازے زیادہ اٹھنے لگے ہیں۔

میڈیا کا کہنا ہے کہ اٹلی میں وبا کے باعث شادیوں اور شرح پیدائش میں واضح کمی ہوئی ہے، اور جنازے بہت زیادہ ہو گئے ہیں، اس الم ناک صورت حال کے نتیجے میں ملکی آبادی میں گزشتہ برس تقریباً 4 لاکھ کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

بحیرہ روم کے کنارے واقع اٹلی کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں مجموعی آبادی کے تناسب سے کرونا کے باعث ہلاکتوں کی مجموعی شرح بہت زیادہ رہی ہے، اسی لیے اب وہاں ملکی آبادی کو ایسی صورت حال کا سامنا ہے، جسے ماہرین ’ڈرا دینے والے حالات‘ سے موسوم کر رہے ہیں۔

کرونا وبا کے باعث اب تک اٹلی میں 1 لاکھ 7 ہزار 636 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے آبادی میں کمی کا تیز رفتار رجحان سامنے آیا ہے۔

اٹلی میں مجموعی آبادی میں کمی کا رجحان یوں تو 2015 سے جاری ہے مگر قومی شماریاتی ادارے کے مطابق 2020 میں یکم جنوری سے لے کر 31 دسمبر تک کے عرصے میں شادیوں اور بچوں کی پیدائش میں واضح کمی ہوئی، دوسری طرف بے تحاشا انسانی اموات کے باعث ملکی آبادی میں 3 لاکھ 84 ہزار کی کمی ہوئی۔ یہ تعداد مشہور شہر فلورنس کی کُل آبادی کے تقریباﹰ برابر بنتی ہے۔

دنیا کے سات صنعتی ترقی یافتہ ممالک میں شمار ہونے والے ملک اٹلی کی مجموعی آبادی 60 ملین کی نفسیاتی طور پر اہم حد سے نیچے آ گئی ہے، ماہرین کے مطابق ملک کی کُل آبادی اب 59.3 ملین کے قریب بنتی ہے۔

دوسری طرف دوہرا المیہ یہ ہے کہ گزشتہ برس ملک میں بچوں کی شرح پیدائش میں بھی کمی کا ایک نیا ریکارڈ دیکھنے میں آیا، 2019 میں اٹلی میں 4 لاکھ 20 ہزار بچے پیدا ہوئے تھے، مگر 2020 میں یہ تعداد 4 لاکھ 4 ہزار رہ گئی، جب کہ پچھلے سال سالانہ اوسط سے نصف سے بھی کم تعداد میں شادیاں ہوئی تھیں۔

گ‍زشتہ برس اٹلی میں سالانہ بنیادوں پر شہری اموات کی تعداد میں 2019 کے مقابلے میں تقریباﹰ 17 فی صد اضافہ ہوا، اور 1 لاکھ 12 ہزار شہری انتقال کر گئے۔

Facebook Comments