ھفتہ 20 اپریل 2024

ن لیگ نے مہنگے ایل این جی معاہدے کیے، ہم اس کے پابند ہیں: عمر ایوب

ن لیگ نے مہنگے ایل این جی معاہدے کیے، ہم اس کے پابند ہیں: عمر ایوب

اسلام آباد: وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے اپنے دور میں مہنگے ایل این جی معاہدے کیے، جس کی پابندی ہمیں کرنی پڑ رہی ہے۔

 عمر ایوب نے ٹویٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سال2019 کے لیے ایل این جی معاہدے ن لیگ دور میں ہوئے، ان معاہدوں میں ایل این جی کی ایکس شپ قیمت 8 ڈالر 60 سینٹس پڑی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری 75 فی صد خرید ان ہی معاہدوں کے تحت ہوتی ہے، یہ معاہدے انتہائی مہنگے ہیں، ن لیگ اس کی ذمہ دار ہے، اب ایل این جی کی قیمت 4 ڈالر سے بھی کم ہو گئی ہے، جب کہ ن لیگ نے 8 ڈالر 60 سینٹس میں معاہدے کیے، ہم مہنگے معاہدوں کے پابند ہیں، جس کی وجہ سے مزید خریداری نہیں کر سکتے۔

Omar Ayub Khan@OmarAyubKhan

For 2019, the LNG agreements we inherited from the PML-N cost us $8.60 Ex Ship versus our own buying which averaged 25% less. But more than 75% of our capacity is tied in these more expensive contracts. PML-N is to blame for these expensive LNG contracts.

651 people are talking about this

انھوں نے کہا کہ آیندہ 15 سال ایل این جی کی مد میں 10 ارب ڈالر زائد ادا کرنا پڑیں گے، یہ سب ن لیگ کے آر ایل این جی معاہدوں کے باعث ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے ایل این جی معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان گیس پورٹ کمپنی کا کا کنٹریکٹ بھی منسوخ کیا تھا جس کا کیس عدالت میں چل رہا ہے، کمپنی کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ حکومت کمپنی کو ڈھائی لاکھ ڈالر یومیہ، 90 ملین ڈالر سالانہ کرایہ ادا کر رہی ہے، کمپنی پر پہلے بھی معاہدے کی تکمیل میں تاخیر پر 41 ملین ڈالر جرمانہ کیا گیا تھا، تاہم سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جرمانے کی رقم ایک ملین ڈالر کر دی تھی۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انھوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکا دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

Facebook Comments