جمعہ 29 مارچ 2024

حضور نبی پاک ﷺ کی پسند دیدہ سبزی لوکی کے فوائد

کدو شریف جسے لوکی بھی کہا جاتا ہے ،بہت ہی مشہور و معروف سبزی ہے ، یہ سبزی حضور نبی کریم ﷺ کو بہت پسند تھی، آپ ﷺ اس سبزی کو بہت ہی شوق سے تناول فرمایا کرتے تھے۔ فرمان رسول کریم ﷺ ہے : جب بھی ہانڈی پکائو تو اس میں کدو زیادہ ڈال لیا کرو کہ یہ غمگین دل کو مضبوط کرتا ہے۔ غذائیت کے اعتبار

سے یہ توانائی بخش سبزی ہے ۔ ہلکی آنچ پر پکائے ہوئے کدو کے سالن میں فولاد، کیلشیم ، پوٹاشیم ، وٹامن اے ، وٹامن بی اور معدنی و روغنی نمکیات وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔کدو معدے کے تیزابیت اور جلن میں بہت مفید ہے ۔دائمی قبض ، گرم طبیعت اور محنت و مشقت کرنے والے افراد کے لئے کدو اور چنے کی دال کا سالن وقت بخش غذا ہے۔کدو حافظہ تیز کرتا اور ہر قسم کے دماغی ورم (سوجن ) کو دور کرتا ہے۔ کدو کا گودا باریک پیس کر پیشانی پر لیپ کرنے سے سرکا درد جاتا رہتا ہے۔کدو کا گلا کر اس کے ٹکڑے پابندی کے ساتھ کھانا جگر کے مرض میں مفید ہے۔کدو کا پانی پینا پ یشاب کی بندش اور جلن میں مفید ہے۔اسلامی طب میں کدو کی بے پناہ افادیت بیان کی گئی ہے۔ہمارے پیارے رسول ﷺ کدو رغبت سے کھاتے تھے۔ اولیاء کرام نے بھی اس سبزی کو بصد احترام و شوق کھایا ہے۔اسکے کئی نام ہیں۔ پنجاب میں اسے لوکی اور گھیا بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں ایک گول اور دوسری لمبی۔ یہ دونوں قسمیں بازار میں تقریباً چھ ماہ تک فروخت ہوتی دکھائی

دیتی ہیں۔ اطبا کا کہنا ہے کہ کدو کا مزاجسرد اور تر ہے۔ اس میں گوشت بنانے والے روغنی اور معدنی نمکیات کوٹ کوٹ کے بھرے ہوتے ہیں۔ قدرت نے اس سستی سبزی میں بہت سے اجزاء سموئے ہوئے ہیں۔ اس ارزاں سبزی میں کیلشیم‘ پوٹاشیم اور فولادی اجزاء کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وٹامن اے اور وٹامن بی بھی موجود ہوتے ہیں۔ یہ کثیر الغذا سبزی‘ قبض کشا ‘ معدے کی سختی‘ جلن اور تیزابیت کو دو کر دیتی ہے۔کدو کے بے شمار فوائد ہیں لیکن ہم آپ کو کدو کے جوس کا وہ فائدہ بتاتے ہیں جو عام طور پر لوگوں کو معلوم نہیں ۔یہ ہے کدو کا جوس ،یہ جوس پینے سے نہ صرف پیشاب کی جلن ختم ہوتی ہے بلکہ یہ آنتوں اور معدے سے تیزابیت اور انفیکشن بھی ختم کرتا ہے۔ جوس حاصل کرنے کے لئے ایک پورے کدو کو کدوکش کرنے کے بعد نچوڑ لیا جائے تو خاصی مقدار میں جوس حاصل ہوتا ہے۔پیشاب کی تکالیف کے لئے ایک گلاس کدو جوس میں لیموں کا رس ایک چمچ ملا کر روزانہ پیا جائے تو اس مرض سے نجات مل

جاتی ہے۔ کدو اور لیموں کے کھاری اجزاء جلن ختم کرتے ہیں۔ جدید ریسرچ کے مطابق پیشاب کے اعضاء میں انفیکشن ہو تو لیموں اور کدو جوس سلفا ادویات کے ساتھ دینا چاہیے کیونکہ ایسی صورت میں پ۔یشاب آور الکلائین کا عمل کرتا ہے۔کدو جوس سے گردوں میں پتھریاں بھی نہیں بن پاتیں اور اگر چھوٹی موٹی پتھریاں ہوں تو خارج ہوجاتی ہیں ۔اس کا سب بڑا فائدہ جگر میں گرمی والوں اور ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو ہوتا ہے ۔اس کے لئے کم از کم دس روز تک لگاتار صبح شام ایک ایک گلاس جوس پینا چاہئے۔اس سے بلڈپریشر بھی اعتدال پر آجاتا ہے اورآنتوں کے افعال درست ہوجاتے ہیں۔ ایک بار فارن ملک کے دورے کے دوران کدو کے جوس کے بنے پیک دیکھ کر اس نعمت پر اللہ کا شکر ادا کیا کہ یورپی لوگوں میں قدرتی اجناس کا خالص جوس پینا بھی نصیب ہوتا ہے۔دنیا بھر میں خالص اجزا سے تیار کردہ جوس عام ہورہے ہیں ،پاکستان میں بھی یہ رجحان عام ہونا چاہئے ۔

Facebook Comments