ھفتہ 20 اپریل 2024

افطاری کے فورا بعد س گ ر ی ٹ پینا م و ت کے منہ میں لے جاتا ہے

رمضان المبارک میں افطار کے فوری بعد س گ ر ی ٹ ن و ش ی دل کی بیماریوں کے علاوہ جسمانی جھٹکوں اور ہاتھ پاؤں میں رعشے کا باعث بھی بن سکتی ہے اور اس سے فوری م و ت واقع ہونے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں رمضان کے حوالے سے ہونے والے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر انعام دانش نے ترکی میں ہونے والی تحقیق کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ افطار کے فوری بعد س گ ر ی ٹ ن و ش ی کے مضر اثرات نہایت خطرناک ہوتے ہیں، بلڈ پریشر کے اچانک بڑھنے کی وجہ سے دل کے دورے کا بھی احتمال رہتا ہے جو فوری م و ت کا باعث بن سکتا ہے۔ڈاؤ اسپتال سے تعلق رکھنے والے ماہر غذائیت کا کہنا تھا

کہ افطاری کے وقت جسم کو پانی، گلوکوز اور آکسیجن کی سخت ضرورت ہوتی ہے جو یقیناً س گ ر ی ٹ سے پوری نہیں ہوسکتی بلکہ س گ ر ی ٹ ن و ش ی نقصان دہ ضرور ثابت ہوسکتی ہے کیوں کہ تمباکو ن و ش ی سے شریانیں سکڑ جاتی ہیں اور خ و ن میں آکسیجن بھی مناسب مقدار میں جذب نہیں ہوپاتی جس کی وجہ سے خ و ن گاڑھا ہو جاتا ہے اور اس میں کلوٹنگ (تھکے بننے کا عمل) کا عمل شروع ہو جاتا ہےاسی طرح رمضان میں تلی ہوئی اشیاء کے استعمال کے باعث شریانوں میں چکنائی کے جمع ہو جانے کا خدشہ رہتا ہے اور پکوڑوں، سموسوں کے فوری بعد س گ ر ی ٹ ن و ش ی سے خ و ن میں کلوٹنگ کا عمل تیز ہوجاتا ہے جس سے خ و ن کی شریانوں کی دیواروں کو شدید نقصان پہنچتا ہے اور رگ پھٹ سکتی ہے اور یہ عمل فالج کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے ایسے موذی اثرات سے بچنے کے لیے س گ ر ی ٹ ن و ش ی کو ترک کر دینا چاہیے اور رمضان ترک س گ ر ی ٹ نوش ی کا شان دار موقع فراہم کرتا ہے۔رمضان کے مہینے میں روزہ دار 12 سے 15 گھنٹے تک کا روزہ رکھتے ہیں

اور اس دوران س گ ر ی ٹ ن و ش ی سے بھی پرہیز کرتے ہیں اس لیے اگر چاہیئں تو س گ ر ی ٹ ن و ش ی کے شوقین افراد تھوڑی محنت کر کے اس عادت سے کلی طور پر جان بھی چھڑا سکتے ہیں۔ باہر کھانا کھانے کا رواج عام ہو چکا ہے۔ہر خاص وعام بازار کے کھانوں کا شوقین نظر آتا ہے۔جگہ جگہ فوڈ اسٹریٹ قائم ہو چکی ہیں۔جن میں طرح طرح کے کھانے دستیاب ہوتے ہیں۔ہر ویک اینڈ پر باہر جاکر کھانا کھانا سب سے مقبول تفریح بن چکی ہے۔باہر کے کھانے دیکھتے ہی منہ میں پانی بھر آتا ہے لیکن یہ کس طرح تیار ہوتے ہیں اکثر لوگ اس سے نا واقف ہیں۔جب ہم اپنا کھانا خود تیار کرتے ہیں تو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ اس میں استعمال ہونے والی ہر چیز صاف ستھری اورخالص ہو۔اس کی تیاری میں کوئی مضر صحت چیز شامل نہ ہو۔جب ہم یہی چیز باہر کھاتے ہیں تو وہ اچھی تو بہت لگتی ہے لیکن اس کے صاف ستھراہونے کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی۔فوڈ اسٹریٹ اور ریستورانوں میں تیار شدہ یہ کھانے صحت کے لئے بہت نقصان دہ ہیں۔جو انسانی جسم کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔ اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Facebook Comments