جمعرات 28 مارچ 2024

کورونا کی صورتحال انتہائی تشویشناک، مثبت شرح 38 فیصد تک پہنچ گئی، اسد عمر کا بڑے شہر بند کرنے کا عندیہ

اسلام آباد (دھرتی نیوز) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے سربراہ و وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کاکہنا ہے کہ ملک میں کورونا کی مثبت شرح 38 فیصد تک پہنچ چکی ہے، اگر کیسز اسی تیزی سے بڑھتے رہے تو بڑے شہروں کو بند کرنے کے سوا کوئی چوائس باقی نہیں رہے گی۔

این سی او سی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر نے بتایا کہ کورونا کی صورتحال سنگین ہے، مرض نہایت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اس وقت مرض کی شرح مردان میں 33 فیصد، پشاور 26 فیصد، نوشہرہ 20 فیصد، بہاولپور38 فیصد، فیصل آباد 25 فیصد، لاہور 27 فیصد، ملتان 21 فیصد اور راولپنڈی میں 28 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ کراچی میں کورونا کی مثبت شرح 13 اور حیدر آباد میں 14 فیصد ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ کورونا وبا سے روزانہ کی بنیاد پر ہسپتال جانے والے مریضوں کی شرح 145 سے بڑھ کر 600 تک پہنچ چکی ہے۔ کروونا کی پہلی لہر میں آکسیجن پر مریض 3400 سے کچھ زیادہ تھے۔ لیکن اس وقت آکسیجن پر جانے والے مریضوں کی تعداد 4500 سے تجاوز کر چکی ہے جو کہ پہلی لہر سے 30 فیصد زیادہ ہے۔

اسد عمر کے مطابق گزشتہ ہفتے پاکستان میں کورونا سے ہونے والی اموات کی شرح سب سے زیادہ تھی۔ کئی شہروں میں وینٹی لیٹرز کا استعمال 80 فیصد سے زیادہ ہو چکا ہے۔ ملک میں پیدا کی جانے والی آکسیجن کا 90 فیصد کورونا کے مریضوں کے استعمال میں ہے جو کہ تشویشناک صورتحال ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ آج این سی او سی میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کچھ مزید فیصلے تجویز کیے ہیں۔ صوبوں کے ساتھ مشاورت کے بعد جمعہ کے روز تک ان فیصلوں کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔ ہمیں مزید بندشیں بڑھانی پڑیں گی۔ جس سطح پر اس وقت وبا کا پھیلاؤ ہے اور جس تیزی کے ساتھ ہسپتالوں میں مریض آرہے ہیں، آکسیجن کی ڈیمانڈ بڑھتی جا رہی ہے، اگر وبا کا زور فوری طور پر نہیں توڑا اور کیسز کی تعداد میں کمی نہ لائے تو سوائے بڑے شہروں کو بند کرنے کے کوئی چوائس نہیں بچے گی۔

سربراہ این سی او سی نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اپنانے میں قوم سے زیادہ سنجیدگی اور تعاون درکار ہے، تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے اپیل ہے کہ اپنی انتظامیہ اور صحت کے افسران کے ساتھ بیٹھیں، عوام کو براہ راست پیغام پہنچائیں۔ اگر صوبوں کو وفاق سے مدد چاہیے، تو وفاق آپ کے ساتھ ہے۔

Facebook Comments