ھفتہ 20 اپریل 2024

روزے کی حالت میں آنکھ اور کان میں دوا ڈالنا کیسا ہے؟

آنکھ میں یا کان میں دوا ڈالنے سے کیا روزہ ٹوٹ جا تا ہے یا نہیں؟ اس حوالے سے میں آپ کے سامنے چند باتیں پیش کر تا ہوں روزہ ٹوٹنے کےجو اسباب ہیں شریعت اسلامیہ نے مقرر کیے ہیں کہ بدن کے کسی بھی سوراخ کے ذریعے پیٹ میں اس چیز کے پہنچ جانے سے روزہ ٹوٹ جا تا ہے جیسا کہ منہ سے یہ ایک سوراخ ہے ناک ایک سوراخ ہے آنکھ ایک سوراخ ہے کان ایک سوراخ ہے ایسے ہی دوسرے اور سوراخ ہیں اگر اس کے ذریعے پیٹ میں کوئی چیز پہنچ رہی ہے تو اس سے کیا ہے روزہ ٹوٹ جا تا ہے اب علماء مقدمین نے جو تحقیق کیا تھا وہ یہ تحقیق تھی ان کی کہ کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹتا ہے۔

اور آنکھ میں دوا ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا یہ علماء مقدمین کی تحقیق تھی۔ لیکن آج میڈیکل سائنس نے یہ تحقیق کی ہے کہ کان میں جو د و سوراخ ہیں ان دو سوراخوں کا پیٹ کے اندر پہنچنے میں کوئی سوراغ نہیں پا یا جا تا تو اس طرح کانوں کے اندر ایسے سوراخ نہیں ہیں جو پیٹ تک پہنچتے ہوں بر خلاف آنکھ منہ اور ناک ان تینوں میں وہ سوراخ ہیں جو پیٹ تک پہنچتا ہے یہ آج کل کے میڈیکل سائنس نے تحقیق کیا ہے ۔ ان علمائے کرام پر قربان کہ اپنی تحقیق سے یہ کیا تو انہوں نے اپنی تحقیق کے اعتبار سے فتویٰ دیا کہ کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جا تا ہے۔

اور آنکھ میں دوا ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ لیکن اس کے بر خلاف جب میڈیکل سائنس کی ترقی ہو ئی اور ان لوگوں نے زیادہ ترقی کیا تو ان لوگوں نے صاف طور پر واضح کیا کہ آنکھ کے اندر وہ سوراخ ہو تی ہے جو پیٹ تک پہنچتی ہے تو جب ان میڈیکل سائنس کی بنیاد پر آج کا فتویٰ یہ ہے کہ اگر کو ئی شخص آنکھ میں دوا ڈالے تو اس سے روزہ ٹوٹ جا ئے گا لیکن اگر کو ئی شخص کان میں دوا ڈالے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ اس کے بر خلاف یہ واضح ہو نا چاہیے کہ اگر ہم نہا رہے ہیں اور خدا نخواستہ پانی م کیا ہے ہماری آنکھ میں پہنچ گیا تو اب اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا جان بوجھ کر آنکھ میں دوا ڈال دی ہے ۔

تو اس سے آپ کا روزہ ٹوٹ جا ئے گا۔ احکام شرعیہ کی بنیاد جدید تحقیق پر نہیں ہے بلکہ اس کے اصول وضوابط مستقل ہیں، ان ہی کی وجہ سے آنکھ میں دوا ڈالنا مفسد صوم نہیں اور کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔روزے کی حالت میں انجکشن لگوانا جائز ہے، اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ البتہ اگر کوئی طاقت کا انجکشن اس لیے لگائے کہ روزہ محسوس نہ ہو تو یہ مکروہ ہوگا، تاہم روزہ فاسد نہیں ہوگا۔روزے کے دوران آنکھ میں دوائی ڈالنے یا لگانے کی ضرورت ہو تو دوائی ڈالنا یا لگانا جائز ہے،اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔کان میں دوا ڈالی اور وہ پردے کے اندر چلی گئی تو روزہ فاسد ہوجاتاہے، فقہاءِ کرام کی تصریحات کے مطابق کان میں ڈالی ہوئی دوا دماغ میں براہِ راست یا بابواسطہ معدہ میں پہنچ جاتی ہے، جس سے روزہ فاسد ہوجاتاہے۔

Facebook Comments