وہ مسلمان جو زمین کے اندر سینکڑوں فٹ گہرائی میں روزہ افتار کرتے ہیں، پورا عالم اسلام داد دینے پر مجبور
زینیکا(دھرتی نیوز انترنیشنل ڈیسک)بوسنیا کے شہر زینیکا میں کان کنی کرنے والے مسلمانوں کے متعلق ماہ رمضان کے حوالے سے کچھ ایسی تفصیلات سامنے آئی ہیں کہ سن کر آپ ان کو داد دیئے بغیر نہ رہ سکیں گے جو گرمیوں کے ان طویل روزوں کے باوجود معمول کے مطابق کان کنی کر رہے ہیں اور کان کے اندر ہی سینکڑوں فٹ کی گہرائی میں روزہ افطار کرتے ہیں۔ ڈیلی ڈان کے مطابق یہ لوگ ماہ مقدس میں بھی معمول کی طرح کام پر آتے ہیں تاہم اس مہینے میں انہیں دیگر مذاہب کے کان کنوں میں واضح پہچانا جا سکتا ہے کیونکہ یہ لوگ روزے سے ہوتے ہیں اور دن بھر کچھ کھاتے پیتے نہیں ہیں۔
یہ لوگ شام کے وقت اکٹھے ہوتے ہیں اور گھر سے اپنے ساتھ لائے گئے سادہ کھانے کے ساتھ سطح زمین سے 500میٹر کی گہرائی میں روزہ افطار کرتے ہیں۔ روزے کے ساتھ یہ مسلمان کان کن دیگر ساتھیوں کے ساتھ دن بھر کڑی مشقت کرتے ہیں مگر ان کا کہنا ہے کہ رمضان میں انہیں کوئی ایسے بھوک، پیاس اور تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی جو برداشت نہ کی جا سکے۔ ایک مسلم کان کن صالح ڈوگلوڈ کا کہنا تھا کہ ”جو مسلمان روزہ نہیں رکھنا چاہتے ان کے پاس یہ اچھا بہانہ ہے، مگر ہم سخت محنت کرتے ہیں۔ کان کے اندر بہت گرمی بھی ہوتی ہے، اس کے باوجود ہم روزے رکھتے ہیں اور اللہ ہمیں یہ سب کچھ برداشت کرنے کی طاقت دیتا ہے۔“
Facebook Comments