جمعرات 18 اپریل 2024

انٹارکٹیکا کے جزیرے میں ‘خونی برف’ سے سائنسدان دنگ

انٹارکٹیکا کے جزیرے میں ‘خونی برف’ سے سائنسدان دنگ

اوپر موجود تصویر کسی فلم کی نہیں بلکہ برفانی براعظم انٹارکٹیکا کی ہے، جہاں سائنسدان ایک صبح اپنے ارگرد ہمیشہ سفید رہنے والے ماحول کو خون جیسے سرخ رنگ سے شرابور دیکھ کر دنگ رہ گئے۔

جی ہاں چند ہفتے پہلے انٹارکٹیکا میں یوکرائن کے سائنسدانوں کی ویرنادسکی بیس کے ارگرد ایسا لگ رہا تھا کہ قتل عام ہوا ہے، مگر اچھی خبر یہ ہے کہ اس کی وجہ یہ نہیں تھی۔

یہ ریسرچ بیس انٹارکٹیکا کے شمال میں واقع Galindez آئی لینڈ میں ہے جس کے ارگرد کی برف خون رنگ ہوگئی تھی اور یوکرائن کی وزارت تعلیم اور سائنس نے ایک فیس بک پوسٹ میں اس منظر کی تصویر شیئر کی۔

یہ خون (محققین نے اسے جام کا نام دیا ہے) درحقیقت سرخ رنگ کی آبی گھاس یا الجی (جس کا نام Chlamydomonas Chlamydomonas nivalis ہے) کا نتیجہ تھا جو دنیا بھر میں برفانی میدانوں اور پہاڑوں میں چھپی ہوتی ہے۔

یہ الجی منجمد پانیوں میں پھیلتی ہے اور سردیوں میں آسمان سے گرنے والی برف اور منجمد پانیوں کے نیچے خوابیدہ رہتی ہے، جب گرمیوں کی آمد ہوتی ہے اور برف پگھلتی ہے تو اس الجی پر بہار آتی ہے، جس سے سرخ رنگ کی پھولوں جیسے باریک ذرات پھیل جاتے ہیں۔

فوٹو بشکریہ Міністерство освіти і науки України فیس بک پیج
فوٹو بشکریہ Міністерство освіти і науки України فیس بک پیج

اس کا مشاہدہ 3 قبل مسیح میں ارسطو نے بھی کیا تھا اور اس عمل کو ‘واٹر میلن سنو’ ‘خونی برف’ اور دیگر متعدد ناموں سے پکارا جاتا ہے۔

یہ سرخ رنگ کیروٹین سے بنتا ہے (اسی سے گاجر اور کدو کو نارنجی ملتا ہے) جو اس الجی کے کلوروفل میں موجود ہوتا ہے، یہ رنگ حرارت کو جذب کرکے الجی کو سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بھی بچاتا ہے، جس سے گرم موسم میں سورج سے غذائیت کس نقصان کے حاصل کرلیتی ہے۔

مگر یوکرائنی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ الجی کے لیے تو اچھا مگر برف کے لیے نہیں، کیونکہ اس کے نتیجے میں ماحول گرم ہونے اور برف پگھلنے کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

فوٹو بشکریہ Міністерство освіти і науки України فیس بک پیج
فوٹو بشکریہ Міністерство освіти і науки України فیس بک پیج

یوکرائن کے سائنسدانوں نے فیس بک پوسٹ میں بتایا ‘اس طرح کا عمل موسمیاتی تبدیلیوں میں کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ سرخ رنگ میں برف میں سورج کی روشنی کا انعکاس کم ہوجاتا ہے اور وہ تیزی سے پگھلنے لگتی ہے، ایسا ہونے پر مزید شوخ رنگ کی الجی بننے لگتی ہے’۔

آسان الفاظ میں یہ الجی جتنی حرارت جذب کرے گی، ارگرد کی برف اتنی ہی تیزی سے پگھلے گی، جتنی زیادہ برف پگھلے گی، اتنی زیادہ ہی الجی پھیلنے لگے گی، جس سے زیادہ گرمی، زیادہ برف پگھلنے اور مزید الجی پھیلنے کا عمل بڑھتا چلا جائے گا۔

Facebook Comments