جمعرات 25 اپریل 2024

کورونا سے 2لاکھ افراد متاثر، دنیا بھر میں 8ہزار سے زائد ہلاکتیں

کورونا سے 2لاکھ افراد متاثر، دنیا بھر میں 8ہزار سے زائد ہلاکتیں

-کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد ہر گزتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے جہاں وائرس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 8ہزار افراد ہلاک اور 2لاکھ سے زائد متاثر ہوچکے ہیں۔

یورپ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں ہلاکتیں ڈھائی ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں جبکہ امریکا کی تمام 50ریاستوں کو وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

امریکا میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 29 فروری 2020 کو سامنے آیا تھا اور گزشتہ 18 دن میں وہاں کورونا کیسز کی تعداد یورپ کے بعد تیزی سے بڑھی ہے۔

ایران میں ایک دن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں

ایران میں ہلاکتوں میں 15فیصد اضافہ ہوا ہے اور ایک دن میں سب سے زیادہ 147ہلاکتوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں وائرس میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک میں مرنے والے کی تعداد ایک ہزار 135تک پہنچ گئی ہے۔

عراق میں بھی وائرس سے نمٹنے کے لیے دارالحکومت بغداد ایک ہفتے کے کرفیو کے بدھ سے نفاذ کا اعلان کردیا گیا ہے جس کے سبب بغداد کی سڑکیں ویران نظر آئیں جبکہ راہ گیروں کو صرف ضروری اشیاخریدنے کے لیے گھروں سے نکلنے کی اجازت ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایشیائی ممالک کو کورونا کیسز کے بڑھنے پر خبردار کرتے ہوئے انہیں زیادہ سے زیادہ اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جنوب مشرقی ایشیا کی علاقائی سربراہ ڈاکٹر پونم کھیترپال سنگھ کا کہنا ہےکہ اس وقت ایشیائی ممالک اور خاص طور پر جنوب مشرقی خطے کے ممالک بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

انڈونیشیا میں بھی ایک دن میں سب سے زیادہ 55نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس سے ملک میں وائرس سے متاثرہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 227 ہو گئی ہے۔

انڈونیشیا کے وزیر صحت اشما یوریانتو نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ ملک کے سات مختلف صوبوں میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 19ہوگئی ہے جبکہ 11مریض صحتیاب ہو گئے ہیں۔

نائجیریا میں پابندیوں کے نفاذ کا اعلان

نائجیریا میں مقامی سطح پر ایک ہزار افراد میں وائرس کی تشخیص کے بعد حکومت نے ملک میں غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔

نائجیریا نے جن ملکوں کے افراد کے داخلے پر پابندی عائد کی ہے ان میں جاپان، اٹلی، امریکا، برطانیہ، ناروے، سوئٹزرلینڈ، چین، جنوبی کوریا، ایران، فرانس، اسپین، جرمنی اور نیدرلینڈز شامل ہیں جبکہ ویزہ کا اجرا بھی بند کردیا گیا ہے۔

فلپائن میں 6ماہ کیلئے ایمرجنسی نافذ

فلپائن میں اب تک 202 افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ حومت نے 17افراد کی ہلاکت کی تصدیق بھی کردی ہے جس کے بعد چین نے ایک لاکھ کورونا وائرس کٹس اور دیگر طبی سامان دینے کی پیشکش کی ہے۔

فلپائن کے سیکریٹری خارجہ ٹیوڈورو لیوسن جونیئر نے کہا کہ چین نے ایک لاکھ کورونا وائرس کٹس اور 3لاکھ سے زائد ماسک دینے کا اعلان کیاہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے سبب اسے آفت قرار دیتے ہوئے ملک میں 6ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور وفاقی اور مقام حکومتوں کو اس سے نمٹنے کے لیے فنڈز کے اجرا کا اعلان کیا گیا ہے۔

تاہم سب سے پریشان کن امر یہ ہے کہ وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی کے بعد ہانگ کانگ میں یکدم 14نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور ان میں سے صرف ایک مریض نےئ حال ہی میں بیرون ملک سفر کیاتھا۔

ہانگ کانگ میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 182 ہو گئی ہے اور وزارت صحت نے انتباہ جاری کیا ہے کہ بیرون ملک یونیورسٹی بند ہونے کے بعد بیرون ملک سے بڑی تعداد میں لوگوں کیہانگ کانگ آمد متوقع ہے اور اس سے ملک میں وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

آسٹریلیا میں بھی نئی سفری پابندیاں

آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے عوام سے خطاب میں کورونا وائرس کو ‘انسانی بائیو سیکیورٹی ایمرجنسی’ قرار دیتے ہوئے ملک بھر میں نئی سفری پابندیوں کا اعلان کردیا ہے۔

نئی پابندیوں کے اعلان کے بعد حکومت کو کرفیو کے نفاذ اور ضرورت پڑنے پر لوگوں کو قرنطینہ میں رکھنے کا حق حاصل ہو گا۔

آسٹریلیا میں اب تک 454افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 5افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ادھر امریکا میں بھی وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا سلسلہ جاری ہے اور وائرس نے امریکا کی تمام 50ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

پورا امریکا وائرس کی لپیٹ میں

امریکا میں اب تک 6ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ 112افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

سب سے زیادہ نیویارک کی ریاست متاثر ہوئی ہے جس سے ایک ہزار 600 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ واشنگٹن میں بھی ایک ہزار سے زائد اور کیلیفورنیا میں کم از کم 600 افراد وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے کانگریس سے اس تیزی سے پھیلتی ہوئی وبا کے تناظر میں 45.8ارب ڈالر جاری کرنے کی درخواست کی ہے جہاں دو ہفتے قبل ہی کانگریس نے 8.3ارب ڈالر کے ایمرجنسی فنڈز جاری کیے تھے۔

امریکا-کینیڈا سرحد بند کرنے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیاہے کہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے امریکا اور کینیڈا کی سرحد غیرضرور ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔

امریکی صدر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم کینیڈا کے ساتھ اپنی شمالی سرحد غیر ضروری ٹریفک کے لیے وقتی طور پر بند کر رہے ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت متاثر نہیں ہو گی۔

ادھر دنیا کے 113 ممالک میں تعلیمی اداروں کی بندش کے بعد اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اس وائرس کے سبب 84کروڑ 84لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان سے جنم لینے والے اس وائرس کی زد میں آ کر اب تک 8ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ابتدائی طور پر یہ وائرس صرف چین تک محدود تھا لیکن چین میں 3200 افراد کی ہلاکت کے بعد یہ وائرس اب دنیا کے دیگر خطوں یہ تیزی سے پھیل رہا ہے اور خصوصاً یورپ اور امریکا اس سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر دنیا بھر میں سفری پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے تحت تمام بڑی ایئر لائنز نے اپنی پروازیں انتہائی محدود کردی ہیں جبکہ یورپ کے اکثر ملکوں نے اپنی سرحدیں بند کردی ہیں تاکہ دیگر ممالک سے آنے والے افراد کو روکا جا سکے۔

عالمی سطح پر کھیلوں کے مقابلے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور دنیابھر میں کھیلوں کی سرگرمیاں محدود کردی گئی ہیں جبکہ پابندیوں کے سبب اسٹاک مارکیٹس، تیل کی منڈیوں سمیت دنیا بھر کے کاروباروں پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور اب تک تاجروں کے اربوں ڈالر ڈوب چکے ہیں۔

Facebook Comments