جمعہ 29 مارچ 2024

چٹ پٹا کھانا نہ کھائیں تو مزہ ہی نہیں آتا مگر ۔۔ تیز مرچوں والے کھانے کے کچھ ایسے فائدے جو کسی کو معلوم نہیں

دنیا سمیت پاکستان میں چٹخارے دار کھانا کھانے کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ڈاکٹرز کی جانب سے لوگوں کو مرچ مصالحے والی غذاء کے استعمال سے گریز کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے لیکن چٹ پٹے کھانوں سے لوگوں کا دل نہیں بھرتا اور وہ گھروں، ہوٹلوں، پکنکس اسپاٹس پر اپنے من پسند اسپائیسی کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

آج ہم یہی جانیں گے کہ مرچ مصالحے والی غذاؤں کا استعمال انسانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے یا نقصان دہ؟

اس کا جواب ہمیں حال ہی میں ہونے والی امریکا کی پین اسٹیٹ یونیورسٹی اور کلیمسن یونیورسٹی کی جانب سے الگ الگ 2 تحقیقی رپورٹس میں معلوم ہوگا کہ کھانوں میں شامل ہونے والے مرچ مصالحے انسانی صحت پر کیسے اثرات مرتب کرتے ہیں۔

امریکی تحقیق کے مطابق کھانوں میں مرچیں شامل کرنا دل کی بیماریوں کا شکار افراد میں بلڈ پریشر میں کمی لانے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ دوسری تحقیق میں پتہ چلا کہ ان کا استعمال شوگر کی دوسری قسم کے مریضوں میں کولیسٹرول میں کمی لانے میں مددگار قرار دیا گیا ہے۔

پین اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں غذا میں مرچ مصالحے کے اضافے سے کارڈیو میٹابولک اثرات کا تجزیہ کیا گیا تھا۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ اضافہ بلڈ پریشر میں کمی لانے کے لیے مفید ہوتا ہے جو دل کی بیماریوں کا سبب بننے والے ایک اہم ترین عنصر ہے۔

مذکورہ تحقیق میں 71 لوگوں کو شامل کیا گیا جس کے بعد حتمی نتائج سامنے آئے۔

طبی ماہرین کی جانب سے دریافت کیا گیا کہ اسپائسی غذا کا استعمال کرنے والے لوگوں میں اگلے 24 گھنٹے کے دوران بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آئی تاہم بلڈ شوگر یا کولیسٹرول کی سطح میں کوئی فرق دیکھنے میں نہیں آیا۔

پھر دوسری تحقیق میں دیکھا گیا کہ مصالحے کے سپلیمنٹس اور شوگر کے مریضوں میں بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں کمی کو دریافت کیا گیا۔ دوسری ہونے والی تحقیق میں 28 افراد کو شامل کیا گیا جو ذیابیطس ٹائپ 2 کی بیماری میں مبتلا تھے۔

دونوں تحقیق میں مرچ مصالحے والی غذاؤں کے استعمال کو مکمل طور پر نہیں جانا جا سکا اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ حتمی تحقیق کے بعد معلوم ہوگا کہ مرچ مصالحے والے کھانے انسانی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں یا کہیں ان کا نقصان بھی ہے۔ تاہم شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ مصالحوں کا استعمال انسانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔

Facebook Comments